مسلم لیگ نون کے رہنما عطاء تارڑ کا کہنا ہے کہ مطالبہ کرتا ہوں کہ شہزاد اکبر سے فوراً استعفیٰ لیا جائے، ان سے ہائی لیول انکوائری کی جائے اور جوڈیشل کمیشن بنایا جائے۔
مسلم لیگ نون کے رہنما عطاء تارڑ نے لاہور کی احتساب عدالت کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مرزا شہزاد اکبر گھنٹوں پریس کانفرنس کرتے تھے، آج کہاں گئے مرزا شہزاد اکبر اور کہاں گئے وہ کیس جو انہوں نے بنائے تھے۔
ان کا کہنا ہے کہ احتساب کے نام پر اپوزیشن کو انتقام کا نشانہ بنانے کی روش 3 سال سے جاری ہے۔
رہنما مسلم لیگ نون کا کہنا ہے کہ کبھی اپوزیشن لیڈر قومی اسمبلی میاں شہباز شریف کو جیل بھیجا جاتا ہے، کبھی قائدِ حزب اختلاف پنجاب اسمبلی حمزہ شہباز کو جیل بھیجا جاتا ہے، کبھی سابق وزیرِ اعظم شاہد خاقان عباسی کی باری آتی ہے۔
عطاء تارڑ نے کہا کہ جس طریقے سے جھوٹے کیسز بنائے گئے، روز پریس کانفرنسز کر کے کاغذوں کے پلندے لہرائے گئے، مگر ایک دھیلے کی کرپشن ثابت نہیں ہو سکی۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف کی قیادت میں 12 ہزار میگا واٹ کے پراجیکٹ نون لیگ نے لگائے تھے، ساہیوال کول پاور پلانٹ کا پراجیکٹ وقت سے 11 ماہ پہلے مکمل کیا گیا، اس پراجیکٹ سے قوم کے کئی سو ارب روپے بچے۔
نون لیگی رہنما کا مزید کہنا ہے کہ چینی کمپنی سے معاہدہ کیا گیا کہ جو منافع کمایا جائے گا وہ عوام کی فلاح و بہود پر خرچ ہو گا، عوام کو آج 8، 8 گھنٹےکی لوڈ شیڈنگ کا سامنا ہے، اس کی وجہ کرپشن اور نا اہلی ہے، 3 سال سے جھوٹے احتساب کا نعرہ لگایا گیا۔
عطاء تارڑ نے یہ بھی کہا کہ یہ بات واضح ہو چکی کہ نیب نیازی گٹھ جوڑ کے نتیجے میں یہ کیس بنائے گئے تھے، کیا سلاخوں کے پیچھے جانا صرف اپوزیشن رہنماؤں کا مقدر ہے، 3 سال گزر گئے اثاثہ جات کے کیس کو، کوئی ایک مالی بے ضابطگی سرکاری فنڈ میں بتا دیں۔