• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

احتیاط کریں ورنہ لاک ڈاؤن، بھارتی وائرس کا خطرہ، کیسز پھر بڑھنے لگے، جب تک تمام لوگوں کو ویکسین نہیں لگ جاتی لہر آتی رہے گی، عمران خان

احتیاط کریں ورنہ لاک ڈاؤن، بھارتی وائرس کا خطرہ،  عمران خان


اسلام آباد(ایجنسیاں)وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ ملک میں کورونا کیسز میں کمی آتے آتے پھر اضافہ ہونا شروع ہوگیا ‘کورونا کی چوتھی لہر کا خدشہ ہے‘ بھارت سے پھیلنے والا وائرس زیادہ خطرناک ہے‘ عوام نے احتیاط نہ کی تودوبارہ لاک ڈائون اورسخت فیصلوں کی طرف جاناپڑیگاجس سے غریب طبقے کا نقصان ہوتا ہے۔

سب لوگوں کی ویکسی نیشن تک کورونا مختلف صورتوں میں حملہ آور ہوتا رہے گا‘لوگوں سے اپیل ہے کہ وہ ماسک پہنیں اور ایس اوپیزکی پابندی کریں ‘ہم ذہنی غلامی میں مبتلا ہیں کہ بیرونی امداد کے بغیرملک نہیں چلے گا‘اگر آگے ملک میں ڈالر کی کمی اورکرنٹ اکاؤنٹ خسارہ ہوا تو ترقی پھر رک جائے گی اورہمیں دوبارہ آئی ایم ایف کے پاس جانا پڑے گا۔

آلودگی روکنے کیلئے بجلی سے چلنے والی گاڑیاں ضروری ہیں ‘ماحولیات کے شعبہ کی بہتری اور گلوبل وارمنگ کے حوالے سے پاکستان کے اقدامات کو پہلی دفعہ عالمی برادری تسلیم کررہی ہے‘ہم ملک کو ایک نئی سمت دیں گے اوردولت میں اضافہ کے لئے پائیدار معاشی ترقی پر خصوصی توجہ دیں گے‘مجھے عوام پر بھرپور اعتماد ہے ‘ آنے والے سالوں میں پاکستان ایک عظیم ملک بنے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو کورونا کی حالیہ صورتحال کے بارے میں اظہار خیال ‘مانیٹرنگ ڈیش بورڈ پر اجلاس کی صدارت اور پاکستان کی پہلی ماحول دوست الیکٹرک موٹرسائیکل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ 

کورونا صورتحال سے متعلق وزیراعظم نے کہا کہ اس وقت خطہ میں سب سے بڑا مسئلہ بھارت سے پھیلنے والا وائرس ہے جس نے بنگلہ دیش، افغانستان اور انڈونیشیا کو بھی اپنی لپیٹ میں لے لیا ہے‘اﷲ تعالیٰ نے ہم پر خاص کرم کیا ہے‘ساری دنیا میں لوگ ایس او پیز پر عمل کر کرکے تھک گئے ہیں لیکن چوتھی لہر سے بچنے کا سب سے آسان طریقہ ماسک کا استعمال ہے، اس طرح ہم اپنے ملک اور معیشت کو بچا سکتے ہیں۔

اپنے ملک، قوم اور معیشت کی خاطر ہمیں ایس او پیز پر عمل جاری رکھنا ہے‘ وزیراعظم نے قوم سے اپیل کی کہ عیدالاضحی کے موقع پر پہلے کی طرح ایس او پیز کی پابندی کریں اور ماسک ضرور استعمال کریں‘عمران خان کا کہنا تھاکہ ساری آبادی کی ویکسی نیشن میں وقت لگے گا، جیسے جیسے ویکسین ہمیں میسر آتی رہے گی ہم عوام کو ویکسین لگاتے رہیں گے۔ 

دریں اثناءعمران خان نے کہا ہے کہ غذائی تحفظ حکومت کی اولین ترجیح ہے‘ زرعی پیداوار میں اضافہ کیلئے اس شعبہ میں جدت لا رہے ہیں، جامع حکمتِ عملی کے تحت غذائی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے پیداوار میں اضافہ کریں گے‘ دودھ اور گوشت کی پیداوار بڑھنے سے قیمتوں میں کمی آئے گی۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہاراجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔ 

وزیرِ اعظم نے ایگری ڈیش بورڈ کے حتمی مراحل کو ترجیحی بنیادوں پر مقررہ مدت میں مکمل کرنے اور اسے جلد مکمل فعال بنانے کی ہدایات جاری کیں‘وزیرِ اعظم نے کہا کہ بیرونِ ملک دوروں کے دوران کئے گئے معاہدوں پر بر وقت عمل کیلئے رکاوٹوں کی نشاندہی کرکے ان کا تدارک کیا جائے گا تاکہ ایسے منصوبے جو ملکی مفاد کیلئے اہم ہیں ان کی تکمیل میں کسی قسم کی تاخیر نہ ہو۔

علاوہ ازیں وزیر اعظم نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت طویل مدتی منصوبے کے تحت آئندہ نسلوں کو موسمیاتی تبدیلی اور عالمی حدت میں اضافے کے منفی اثرات سے محفوظ رکھنے کے لئے ماحول دوست روڈ میپ وضع کرنے پر کام کر رہی ہے۔

اس ضمن میں ماحول دوست الیکٹرک موٹرسائیکل (ای بائیک )کا منصوبہ خوش آئندہے جو کلین اینڈ گرین پاکستان مہم کے سلسلے میں حکومت کی الیکٹرک وہیکلز پالیسی کا اہم جزو ہے ،ہم ملک کو ایک نئی سمت دیں گے اور آنے والی نسلوں کے بارے میں سوچیں گے۔ 

وزیراعظم نے ان خیالات کا اظہارجمعرات کو یہاں پاکستان کی پہلی ماحول دوست الیکٹرک موٹرسائیکل کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ 

انہوں نے کہا کہ اگر طویل مدتی پالیسی اختیار نہ کی جائے تو ملک میں الیکشن ٹو الیکشن فیصلے ہوتے ہیں جس سے مافیاز فائدہ اٹھا کراپنے مفاد میں فیصلے کرتے ہیں اور ملک ترقی نہیں کرتا۔

وزیراعظم نے کہا کہ آلودگی میں اضافے کے باعث لاہور میں رہنے والے شہری کی زندگی اوسطاً 11سال کم ہوسکتی ہے۔الیکٹرک موٹرسائیکل سے آلودگی میں کمی لانے میں مدد ملے گی۔ 

تازہ ترین