• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

بھارت نے ویرات کوہلی کی سنچری کی بدولت پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی

آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے پانچویں میچ میں بھارت نے پاکستان کو 6 وکٹوں سے شکست دے دی۔ 

دبئی میں کھیلے گئے میچ میں پاکستانی ٹیم نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کا فیصلہ کیا اور پوری ٹیم 241 رنز پر ڈھیر ہوگئی اور بھارت کو جیت کیلئے 242 رنز کا ہدف دیا۔

ہدف کے تعاقب میں بھارتی ٹیم نے شاندار آغاز کیا اور ویرات کوہلی کی زبردست بیٹنگ کی بدولت 42 اعشاریہ 3 اوورز میں ہدف حاصل کرلیا۔

ویرات کوہلی نے پاکستان کے خلاف بیٹنگ کرتے ہوئے نہ صرف ون ڈے کرکٹ میں 14 ہزار رنز مکمل کیے بلکہ اپنی 51 ویں سنچری  بھی بنائی۔

پاکستان کے پاس شاہین شاہ آفریدی اور ابرار احمد کی موجودگی کے باعث بھارتی بیٹرز پوری اننگز میں چھائے رہے۔ اننگز کا جارحانہ آغاز کپتان روہت شرما اور شبمن گل نے کیا اور 4 اوورز میں ہی ٹیم کا اسکور 31 رنز تک پہنچا دیا۔

ایسے میں روہت شرما شاہین آفریدی کی 143 کلو میٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے اندر آتی ہوئی یارکر کی بدولت کلین بولڈ ہوگئے، انہوں نے 15 گیندوں پر 1 چھکے اور 3 چوکوں کی مدد سے 20 رنز بنائے۔

جس کے بعد پاکستانی اسپنر ابرار احمد کی جادوئی کیرم بال نے خطرناک نظر آتے شبمن گل کو چلتا کیا، شبمن گل 100 کے مجموعے پر بھارت کے دوسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی تھے۔

اس کے بعد ویرات کوہلی کا ساتھ دینے کیلئے شیریاس ایئر آئے اور دونوں نے 114 رنز کی شاندار شراکت کی بدولت ٹیم کا اسکور 214 رنز تک پہنچا دیا، بھارت کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی شریاس تھے جو 56 رنز بناکر خوشدل شاہ کی گیند پر امام الحق کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوئے۔

اس کے کچھ ہی دیر بعد ہاردک پانڈیا بھی 223 کے مجموعے پر شاہین شاہ آفریدی کی گیند پر وکٹ کیپر کو کیچ دے کر آؤٹ ہوگئے۔

میچ کے آخری لمحات میں توجہ صرف بھارت کی جیت پر نہیں بلکہ ویرات کوہلی کی سنچری پر مرکوز ہوگئی۔ اکشر پٹیل نے ایک آسان 2 رنز لینے سے انکار کردیا تاکہ کوہلی اپنی سنچری مکمل کر سکیں، دبئی کے شائقین نے اس لمحے کا بھرپور لطف اٹھایا۔ 

بھارت کو جیت کےلیے 12 رنز درکار تھے اور کوہلی کو اپنی سنچری کےلیے بھی اتنے ہی رنز چاہیے تھے۔ اسٹیڈیم میں ’کوہلی، کوہلی‘ کے نعرے گونج رہے تھے، ایسے میں بھارتی بیٹر نے خوشدل کی گیند پر ایک زبردست شارٹ کھیلتے ہوئے چوکا مار کر اپنی سنچری مکمل کرتے ہوئے فاتحانہ اننگ کا خاتمہ کیا۔

 ویرات کوہلی نے 111 گیندوں پر ناقابل شکست 100 رنز بنائے اور مین آف دی میچ کا ایوارڈ اپنے نام کیا۔

اس سے قبل پاکستان نے بھارت کے خلاف ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا تھا۔

دبئی انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں بھارت کے خلاف بیٹنگ کرتے ہوئے
پاکستان کی جانب سے بابر اعظم اور امام الحق نے اننگز کا آغاز کیا جبکہ بھارت کی جانب سے فاسٹ بولر محمد شامی نے پہلا اوور کروایا۔

پاکستانی اوپنرز نے ذمے داری اور محتاط طریقے سے اننگ کا آغاز کیا اور 6 اوورز میں ٹیم کا اسکور 26 رنز تک پہنچایا۔

بابر اعظم 26 گیندوں پر 23 رنز بنا کر وکٹ کے پیچھے کیچ آؤٹ ہوئے جبکہ امام الحق 10 رنز بنا کر رن آؤٹ ہوکر پویلین واپس لوٹے۔

ایک موقع پر بابر اعظم نے شاندار کور ڈرائیوز لگانا شروع کیں تو بھارتی کھلاڑیوں میں پریشانی کے آثار نظر آنے لگے لیکن اسی دوران پاکستان کی پہلی وکٹ 8.2 اوورز میں41 رنز پر جبکہ دوسری وکٹ 47 رنز پر گر گئی۔

جس کے بعد کپتان محمد رضوان اور سعود شکیل نے 104 رنز کی شراکت قائم کی، پاکستان کے تیسرے آؤٹ ہونے والے کھلاڑی کپتان محمد رضوان تھے جو 46 رنز بنا کر اکشر پٹیل کی گیند پر بولڈ ہوگئے۔

ان کی وکٹ کے فوراً بعد ہی پاکستانی بیٹنگ لائن ایک مرتبہ پھر مشکلات کا شکار ہوگئی۔ پہلے سعود شکیل کا کیچ ڈراپ ہوا لیکن کچھ ہی دیر بعد وہ بھی 76 گیندوں پر 5 چوکوں کی مدد سے 62 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے، یوں پاکستان کو چوتھا نقصان 159 کے مجموعے پر سعود شکیل کی صورت میں اٹھانا پڑا۔

پاکستان کے پانچویں آؤٹ ہونے والے کھلاڑی طیب طاہر تھے، وہ 165 کے اسکور پر 6 گیندوں پر 4 رنز بنا کر آؤٹ ہوئے۔ اس کے بعد 200 کے مجموعے پر پاکستان کے چھٹے کھلاڑی سلمان آغا 19 رنز بناکر آؤٹ ہوئے جبکہ اسی اسکور پر شاہین آفریدی بھی ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔





وکٹ کی ایک جانب موجود خوشدل شاہ نے رنز بنانے کا سلسلہ جاری رکھا، انکے ساتھ پہلے نسیم شاہ نے 14 رنز بنا کر ساتھ دیا پھر حارث رؤف نے 8 رنز کے ساتھ اسکور کو آگے بڑھانے میں مدد کی۔ 

قومی ٹیم کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی خوشدل شاہ تھے جنہوں نے 39 گیندوں پر 38 رنز کی اننگز کھیلی۔ 

بھارت کی جانب سے کلدیپ یادیو نے 3، ہاردیک پانڈیا نے 2 جبکہ ہرشت رانا، اکشر پٹیل اور ویندرا جاڈیجا نے ایک ایک وکٹ لی۔

اس سے قبل دبئی میں ٹاس کے بعد گفتگو کرتے ہوئے پاکستان کرکٹ ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے کہا تھا کہ ہماری ٹیم آج کے میچ میں اچھی کارکردگی دکھائے گی۔

محمد رضوان نے کہا تھا کہ آج کے میچ کے لیے ٹیم میں ایک تبدیلی کی ہے، فخر زمان کی جگہ امام الحق ٹیم میں شامل ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہمارے کھلاڑی یہاں کی کنڈیشنز سے ہم آہنگ ہیں، آئی سی سی ٹورنامنٹ کا ہر میچ اہم ہوتا ہے، پِچ آج سلو ہوسکتی ہے، شام میں اوس پڑنے کا امکان کم ہے۔

بعدازاں بھارتی کپتان روہت شرما نے کہا تھا کہ ہم ٹاس جیت جاتے تو بولنگ کرتے، پاکستان کے ٹاس جیتنے سے ہمیں کوئی فرق نہیں پڑتا، آج کی پِچ بھی پچھلے میچ ہی جیسی ہے۔

روہت شرما نے کہا کہ ہمارے پاس تجربہ کار بیٹرز موجود ہیں، ٹیم میں کوئی تبدیلی نہیں کی ہے، آج کے میچ میں تمام کھلاڑیوں کا پرفارم کرنا ضروری ہے۔

پاکستان ٹیم

بھارت کا مقابلہ کرنے کے لیے آج بابر اعظم، امام الحق، سعود شکیل، محمد رضوان، آغا سلمان، طیب طاہر، خوشدل شاہ، ابرار احمد ، نسیم شاہ، شاہین آفریدی اور حارث رؤف میدان میں اترے۔

بھارتی ٹیم

آج کے میچ کے لیے روہت شرما، شُبمن گل، ویرات کوہلی، شریاس ایئر، اکشر پٹیل، کے ایل راہول، ہاردک پانڈیا، رویندرا جڈیجا، حرشت رانا، محمد شامی اور کلدیپ یادو ٹیم کا حصہ تھے۔

کھیلوں کی خبریں سے مزید