• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان حکام نے طالبان کے زیر قبضہ علاقہ آزاد کروانے کیلئے فوجی دستے بھیج دیے


افغان حکام نے کہا ہے کہ گذشتہ روز طالبان کے زیر قبضہ جانے والی دو اہم سرحدی تجارتی گزرگاہوں کو قبضے سے آزاد کروانے کے لیے تازہ دم دستے بھیج رہے ہیں۔

افغان صدر اشرف غنی کا کہنا ہے طالبان سے پوچھا جائے کہ وہ کس کے لیے لڑ رہے ہیں، افغان حکومت امن چاہتی ہے لیکن طالبان تشدد جاری رکھے ہوئے ہیں۔

خبر ایجنسی کے مطابق ترجمان گورنر ہرات کا کہنا ہے کہ حکام نے سرحدی گزرگاہ اسلام قلعہ کا قبضہ دوبارہ حاصل کرنے کے لیے تازہ دم دستے بھیجے ہیں، جو جلد اسلام قلعہ پہنچ جائیں گے۔

طالبان نے گذشتہ روز ایران کیساتھ متصل اہم تجارتی سرحدی گزرگاہ اور ترکمانستان کے ساتھ متصل تجارتی سرحدی گزرگاہ تورغندی پر قبضہ کرلیا تھا۔

طالبان نے افغانستان کے تقریباً 400 اضلاع میں سے 250 پر قبضےکا دعویٰ کیا ہے۔

دوسری جانب چین نے اپنے شہریوں کو جلد از جلد افغانستان چھوڑنے کی ہدایات دے دیں۔

ترجمان چینی وزارت خارجہ کا کہنا ہے امریکا نے اپنی ذمہ داریوں اور فرائض کو نظر انداز کرتے ہوئے عجلت میں افغانستان سے فوجی دستے واپس بلائے۔ امریکا کے اس عمل سے افغان عوام اور خطے کے دیگر ممالک پر اس کا ملبہ ڈال دیا۔

ترجمان کا مزید کہنا ہے کہ امریکا افغان مسئلے کا اصل مجرم ہے، اس کی ذمہ داری امریکا پر عائد ہوتی ہے۔

تازہ ترین