کراچی (نیوز ڈیسک)بھارت کے چیف جسٹس کا کہنا ہے کہ برطانیہ نے بغاوت کا قانون گاندھی اور تلک کے خلاف استعمال کیا تھا۔ انہوں نے مرکزی حکومت سے سوال کیا کہ کیا اس قانون کی اب بھی ضرورت باقی ہے؟ تفصیلات کے مطابق، بھارت کے چیف جسٹس این۔وی رامانا نے بغاوت سے متعلق قانون پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔ وہ بغاوت کے قانون کی آئینی حیثیت کو چیلنج کیے گئے کیس کی سماعت کررہے تھے۔ چیف جسٹس نے اٹارنی جنرل کے کے وینوگوپال سے سوال کیا کہ آزادی کے 75 برس بعد بھی کیا اس قانون کی ضرورت باقی ہے؟ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ تنازعہ یہ ہے کہ برطانیہ نے نوآبادیاتی قانون آزادی کو کچلنے کے لیے استعمال کیا تھا اور اسے مہاتما گاندھی اور بال گنگا دھر تلک کے خلاف استعمال کیا گیا تھا۔