مرزا عاصی اخترؔ
شوق قربانی جگانے عید قرباں آگئی
بوٹیاں تکے کھلانے عید قرباں آگئی
دن چڑھے تک سوتے رہتےتھے جو حضرت شان سے
پو پھٹے ان کو اٹھانے عید قرباں آگئی
غفلتوں میں ڈوبے لوگوں پر یہی احسان ہے
بس دوگانہ ہی پڑھانے عید قرباں آگئی
حضرت ابراہیم ؑنے رب کی رضا کو پا لیا
راستہ حق کا دکھانے عید قرباں آگئی
قیمتی مال و متاع اللہ پر کردو نثار
یاد یہ ہم کو دلانے عید قرباں آگئی
کر بھی سکتے ہیں وہ قربانی مگرکرتے نہیں
ان کی غیرت کو جگانے عید قرباں آگئی
جن گھروں میں گوشت سالوں سال تک آتانہ تھا
ان کو جی بھر کر کھلانے عید قرباں آگئی
گوشت وہ تقسیم کرتے ہیں کہ بھرتے ہیں فریج
ظرف ان کا آزمانے عید قرباں آگئی
ایک ہی صف میں کھڑے ہیں عاصیؔ، مفلس اورغنی
فرق یہ جڑ سے مٹانے عید قرباں آگئی