ملک میں خواتین کے خلاف جرائم کم ہونے کے بجائے بڑھنے لگے اور دلوں کو دہلانے لگے۔
کہیں بھائیوں نے جائیداد میں حصہ مانگنے پر بہن اور ماں کو تشدد کا نشانہ بنایا تو کہیں بندوق کی نوک پر لڑکی سے زیادتی کی گئی۔
کہیں اعلیٰ تعلیم یافتہ بیوی نشے میں دھت شوہر کے ہاتھوں موت کے گھاٹ اتار دی گئی تو کہیں جنونی قاتل نے اپنی دوست کی سانس کی ڈوریں تیز دھار آلے سے کاٹ دیں۔
خواتین پر مظالم کی ان واداتوں کے ملزمان کو ریمانڈ پر ریمانڈ لیا جانے لگا، ان کی پیشیوں پر پیشیاں ہونے لگی ہیں۔
ملزمان کو سزائیں کب ملیں گی؟ انصاف ہوتا کب نظر آئے گا؟ حوا کی بیٹی کو کب سکون ملے گا ؟ شہریوں نے سوال اٹھا دیے۔