• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان فیشن انڈسٹری کی ٹاپ اور معروف ماڈل سبیکا امام نے ماڈل صدف کنول کے بیان پر ردّعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ اگر فیمینزم لفظ پسند نہیں تو صرف اتنا سمجھ لیں کہ عورت کو بھی انسان سمجھیں۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر جاری کیے گئے پیغام میں سبیکا امام نے کہا کہ ’غلط فہمی اور غلط نظریات کی وجہ سے لوگوں کو فیمینزم لفظ سے الرجی ہے۔‘

سبیکا امام نے کہا کہ ’اگر آپ کو فیمینزم لفظ اچھا نہیں لگتا تو بس اتنا سمجھ لیں کہ عورت کو بھی انسان سمجھیں۔‘

ماڈل نے مزید کہا کہ ’یہ صرف ان تمام مردوں کے لیے ایک التجا ہے جن کا ہمیں اپنی روز مرہ کی زندگیوں اور پوری زندگی میں سامنا کرنا پڑتا ہے۔‘

اُنہوں نے اپنے ٹوئٹ میں لکھا کہ ’کپڑے استری کرنے یا موزے اُٹھانے میں کوئی بُرائی نہیں ہے کیونکہ ہر انسان کا پیار کرنے اور خیال رکھنے کا انداز الگ ہوتا ہے۔‘

سبیکا امام نے مزید لکھا کہ ’یہ آپ اُس کی اچھائی سمجھ لیں یا پیار سمجھیں لیکن ایک عورت کی دُنیا یہاں شروع اور ختم نہیں ہوتی ہے جیسے مسز سبزواری نے اپنے بیان میں بتائی ہے۔‘

واضح رہے کہ صدف کنول نے کہا تھا کہ میرا ماننا ہے کہ آپ اپنے شوہر کو شوہر سمجھیں اور شوہر کا درجہ اوپر ہونا چاہیئے کیوں کہ وہ آدمی ہے، بیوی کو کھلاتا ہے، بچوں کو سنبھالتا ہے، میں بھی اگرچہ کام کرتی ہوں لیکن شوہر کے مقابلے میں نہیں آسکتی۔

صدف کنول نے کہا تھا کہ بیوی ہونے کے ناتے مجھے شہروز کی ہر پسند ناپسند کا پتہ ہونا چاہیئے، اب بہت فیمینسٹ اور لبرلز آگئے ہیں جنہوں نے اس خیال کو تبدیل کیا ہے لیکن میرے خیال میں فیمینزم یہی ہے کہ میں اپنے شوہر کا خیال رکھوں۔

تازہ ترین