مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں قائدِ حزبِ اختلاف میاں شہباز شریف نے کہا ہے کہ کورونا وائرس بھی جاری ہے اور حکومت کا رونا دھونا بھی جاری ہے جبکہ ملک میں آئندہ ایک سے تین ماہ میں مہنگائی کا نیا طوفان آنے والا ہے۔
اپنے ایک بیان میں شہباز شریف نے کہا کہ حکومت کو متنبہ کرتا ہوں کہ عوام پر مہنگائی کا مزید بوجھ لادنے کے بجائے کم کرے، آئی ایم ایف کی شرائط پوری کرنے کے لیے بجلی، گیس، اشیائے خوردونوش مزید مہنگی کرنے کا ظلم نہ کیا جائے۔
شہباز شریف نے کہا کہ تعجب ہے کہ حکومت قرض پر قرض لیتی جارہی ہے، مہنگائی بڑھاتی جارہی ہے، عوام اور عالمی مالیاتی اداروں سے جمع ہونے والا پیسہ جا کہاں رہا ہے؟ خرچ کہاں ہورہا ہے؟
اُنہوں نے کہا کہ آٹا، چینی، گھی، دوا اور بجلی سب کچھ مہنگا ترین ہوگیا، پھر بھی حکومت کا رونا دھونا جاری ہے۔
مسلم لیگ نون کے صدر نے یہ بھی کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس کے حکومتی دعوے دم توڑ گئے ہیں، رواں مالی سال پہلے ماہ میں ہی تجارتی خسارہ 81.4 فیصد تک بڑھ گیا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ درآمدات دوگنا بڑھ چکی ہیں، ڈالر کی قیمت اوپر اور روپےکی قدر مسلسل نیچےجارہی ہے، جولائی کے مہینے میں امپورٹ بل 47 فیصد بڑھنا معاشی تباہی کے اشارے ہیں۔
اُنہوں نے کہا کہ گزشتہ مالی سال کے 3.7 ارب ڈالر کے مقابلے میں گزشتہ ماہ 5.4 ارب ڈالر امپورٹس ہوئیں، عوام پر ہر ماہ، ہر ہفتے مہنگائی کی قیامت ڈھانے والے مزید اور کتنا ظلم کرنا چاہتے ہیں۔
شہباز شریف کا مزید کہنا تھا کہ ظلم کے اس نظام کے خلاف عوام کا لاوا پک رہا ہے، پھٹا تو کوئی نہیں بچے گا۔