اسلام آباد (نمائندہ جنگ)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ سیاسی مقاصد کیلئے پوری قوم پر دشت گردی کی الزام تراشی کی اجازت نہیں دینگے، پاکستان سرحد پار معاونت کے باعث ہونیوالی دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثر ہوا ہے،جو اکثر اوقات سرحد پار معاونت کے باعث ہوئی۔ دہشتگردی ہمارے معاشرے کیلئے سنگین خطرہ بن چکی ہے۔ ہماری مسلح افواج، قانون نافذ کرنے والے اداروں اور شہریوں نے ہزاروں کی تعداد میں اپنی جانوں کی قربانی دی۔مقامی تنظیم کے زیراہتمام منعقدہ دوروزہ ورکشاپ کی اختتامی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نےکہاکہ پاکستان ہر طرح کی دہشتگرد کارروائیوں کی مذمت کرتا ہے۔چاہے وہ افراد کی جانب سے ہوں، گروہوں کی جانب سے ہوں یا ریاستوں کی جانب سے ہوں۔ہمیں کسی ملک کو یہ اجازت ہرگز نہیں دینی چاہیے کہ وہ سیاسی مقاصد کیلئے پوری قوم یا معاشروں پر دہشتگردی کے حوالے سے الزام تراشی کرے۔دہشتگردی سے نمٹنے کیلئے پاکستان جامع نیشنل ایکشن پلان پر عمل پیرا ہے۔ہم نے منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی مالی معاونت کو روکنے کیلئے موثر اقدامات کئے ہیں۔ہمارے لوگوں کی خوشحالی، اور سماجی ترقی اور خطے میں امن کیلئے ضروری ہے کہ دیرینہ تنازعات کو پرامن طریقے حل کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں اسلاموفوبیا کیخلاف موثر اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے –حق آزادی اظہار رائے کا استعمال ذمہ داری کا متقاضی ہے۔اسے کم و بیش دو ارب مسلمانوں کی دل آزاری کیلئے استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں ہونی چاہیے۔ہمیں اجتماعی طور پر دنیا بھر میں بالخصوص ہمارے اپنے خطے میں بڑھتی ہوئی قوم پرستی اور فاشسٹ رحجانات کے احیائی مذمت کرنی چاہیے۔ ہم متنازعہ علاقوں میں جغرافیائی تبدیلیوں کے اقدامات کی مذمت کرتے ہیں۔یہ یکطرفہ اقدام، خطے میں تعاون اور ہم آہنگی کا ماحول پیدا کرنے کی ہماری کوششوں میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔