اسلام آباد (نمائندہ جنگ)پاکستان بار کونسل کے وائس چیئرمین،خوش دل خا ن ایڈوکیٹ نے جوڈیشل کمیشن آف پاکستان کے منگل کے روز ہونے والے اجلاس میں سندھ ہائی کورٹ کے چیف جسٹس، احمد علی شیخ کو ان کی رضامندی کے بغیر سپریم کورٹ کا ایڈ ہاک جج نامزد کرنے کی شدید مذمت کی ہے،کیونکہ و ہ سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج کے طور پر مقرر ہونے پر راضی نہیں ہیں۔ انہوں نے کہاہے کہ یہ نامزدگی آئین کے آرٹیکل 182 کی بھی خلاف ورزی ہے کیونکہ کسی ہائی کورٹ کے چیف جسٹس کو سپریم کورٹ کا ایڈہاک جج مقرر نہیں کیا جا سکتا اور صرف سپریم کورٹ یا ہائی کورٹ کے ریٹائرڈ جج کو ہی ایڈہاک جج مقرر کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے مزید کہاہے کہ جوڈیشل کمیشن کے 28 جولائی کو منعقدہ اجلاس تک تو وہ سپریم کورٹ کے جج کے عہدیہ پر فائز ہونے کے اہل نہیں تھے لیکن دو ہفتوں کے بعد وہ کیسے سپریم کورٹ کے ایڈہاک جج کی حیثیت سے تقرری کے اہل بن گئے ہیں، انہوں نے کہا کہ قانون دان برادری محسوس کرتی ہے کہ اس ایڈہاک تقرری کے ذریعے ایک خوفناک مثال قائم کی جا رہی ہے جس سے عدالتی نظام مزید کمزور ہو جائے گا۔