• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پانچویں نمبر کے جج کی سپریم کورٹ میں تعیناتی قبول نہیں ، بلوچستان بار کونسل

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان بار کونسل کے وائس چیئرمین قاسم علی گاجزئی چیئرمین ایگزیکٹیو کمیٹی ایوب ترین چیئرمین بین الصوبائی راحب خان بلیدی ایڈووکیٹ چیئرمین ہیومن رائٹس امان اللہ کاکڑ نے ایک بیان میں لاہور ہائیکورٹ کے چوتھے نمبر جج کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کے فیصلے پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ملک بھر کے وکلاء نمائندگان نے سندھ سے پانچویں نمبر جج کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کے فیصلے کو مسترد کردیا تھا جس کے خلاف ملک گیر وکلاء کنونشن بلانے کا فیصلہ کیا ۔بیان میں کہا کہ ایک بار پھر پنجاب سمیت دوسرے صوبوں سے سینئرز ججز کو نظرانداز کرکےچوتھے نمبر کے جج کو سپریم کورٹ میں تعینات کرنے کا فیصلہ کسی صورت میں قبول نہیں ،بیان میں کہا کہ سپریم کورٹ وفاقی کورٹ ہے جس میں برابری اور سینارٹی کی بنیاد پر تعینا تیاں ہونی چاہئیں نہ کہ پسند نہ پسند پر ۔بیان میں کہا کہ جوڈیشل کمیشن کے حالیہ اجلاس میں بھی چار پانچ کی تفریق سے یہ تقرری کی گئی ہے جس سے نہ صرف ادارے کی ساکھ کو نقصان پہنچا ہے بلکہ آنے والے دنوں میں اس کے نتائج بھیانک ہوں گے ۔بیان میں کہا کہ اگر جوڈیشری کے اندر سینارٹی اور میرٹ کا فقدان ہوگا تو دوسرے اداروں میں میرٹ اور انصاف کا کیا حال ہوگا۔ بیان میں کہا گیاکہ وکلاء کی عظیم جدوجہد قربانیوں کے بعد عدلیہ کو بحال کیا گیا ۔بیان میں کہا گیا کہ 19 ویں آئینی ترمیم ایک سازش تھی جس سے آئین کے آرٹیکل 175 A میں ترمیم کرکے جوڈیشل کمیشن کے توازن کو بگاڑہ گیا۔پارلیمانی کمیٹی کے کردار کو سیکنڈری بنایا گیا۔ بیان میں پارلیمانی پارٹی سے مطالبہ کیا کہ وہ ججز کی تقرری کو صاف شفاف بنانے کیلئے 175 اے میں ترمیم کریں۔ بیان میں کہا کہ بلوچستان بار کونسل ملک گیر وکلاء تنظیموں کے ساتھ ملکر جدوجہد جاری رکھے گی۔
تازہ ترین