• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغانستان کے دارالحکومت کابل میں طالبان کی جانب سے گاڑیوں میں گشت کیا جا رہا ہے، سرکاری تنصیبات بھی طالبان کے کنٹرول میں ہیں۔

کابل کی صورتحال سے متعلق افغان میڈیا کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ طالبان نے کچھ چوکوں پر ٹریفک کا نظام بھی سنبھالا ہوا ہے، جبکہ سڑکوں پر شہریوں کی تعداد نہ ہونے کے برابر ہے، تعلیمی ادارے اور دکانیں بند ہیں۔

افغان میڈیا نے بتایا کہ کابل کے حامد کرزئی ایئرپورٹ کے اندر اور باہر شہری ہزاروں کی تعداد میں موجود ہیں۔

ایئرپورٹ پر پروازیں بند ہونے کی وجہ سے انتظامیہ کی جانب سے شہریوں سےواپس جانےکی درخواست کی جارہی ہے۔

واضح رہے کہ کابل میں ایئر پورٹ پر ہجوم کو منتشر کرنے کیلئے امریکی فوج کی جانب سے کی گئی فائرنگ سے 5 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

برطانوی میڈیاکے مطابق افراتفری کے بعد کابل کے حامد کرزئی انٹرنیشنل ایئرپورٹ کو بند کر دیا گیا ہے اور تمام کمرشل پروازیں بھی منسوخ کردی گئی ہیں۔

ذرائع کے مطابق کابل ایئر پورٹ پر تعینات امریکی فوجیوں نے ہجوم کو منتشر کرنے کے لیےہوائی فائرنگ کی تھی۔

امریکی عہدیدار کے مطابق کابل ایئر پورٹ پر امریکی فورسز نے ملٹری پروازوں میں افغان عوام کو چڑھنے سے روکنے کیلئے ہوائی فائر کئے۔

عہدیدار نے مزید بتایا کہ امریکا کی ملٹری پروازیں سفارتی عملے اور غیر ملکی اسٹاف کیلئے ہیں۔

تازہ ترین