پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائن (پی آئی اے) کے پائلٹ کی کابل ایئر پورٹ پر حاضر دماغی کام آگئی۔
کابل ایئرپورٹ پر پی آئی اے کے طیارے کو بھی غیرمعمولی حالات کا سامنا کرنا پڑا، ایئربس طیارہ سفارت کاروں سمیت 170 مسافروں کو لینے کابل پہنچا مگر حالات اچانک خراب ہوگئے۔
اس سے پہلے کہ ایئرپورٹ پر موجود ہزاروں افراد طیارے پر ہلہ بولتے، پائلٹ مقصود بجارانی نے کنٹرول ٹاور سے اجازت لیے بغیر ہی طیارہ اُڑایا اور تمام مسافروں کو بحفاظت پاکستان لے آئے۔
اس وقت کابل سے نکلنے والے بہت مگر وہاں جانے کے لیے کوئی تیار نہیں، ایسے میں سفارتکاروں سمیت 170 کو حفاظت کے ساتھ پاکستان واپس لانا وہ ذمے داری تھی، جسے پورا کرنے کے لیے پی آئی اے کا ایئربس طیارہ خالی ہی اسلام آباد سے کابل پہنچا۔
اس صورتحال پر فضائی میزبان نے اپنے ساتھیوں سے ایک پیغام بھی شیئر کیا، طیارے کو ایئرپورٹ پر ڈھائی گھنٹے رکنا تھا لیکن ایک طرف انتظار کے گھنٹے بڑھے تو دوسری طرف ناگہانی حملے کا خوف بڑھ گیا۔
کابل ایئرپورٹ پر موجود پی آئی اے کے ایک دوسرے بوئنگ 777 نے تو اڑان بھر لی لیکن ایئربس طیارے کو روک لیا گیا، حالات تیزی کے ساتھ بگڑ رہے تھے۔
ایسے میں کنٹرول ٹاور سے پیغام ملا کہ اپنا فیصلہ خود کریں، یہ ایک غیرمتوقع پیغام تھا تاہم کیپٹن مقصود بجارانی نے حواس پر قابو رکھا اور وقت ضائع کئے بغیر ٹیک آف کا فیصلہ کر لیا۔
پی آئی اے کے سینئر افسران کا کہنا ہے کہ کپیٹن مقصود بجارانی اور طیارے کے عملے نےحقیقتاً بڑا کارنامہ انجام دیا ہے۔
اگر بروقت فیصلہ نہ کیا ہوتا تو لوگ اسی طرح پی آئی اے کے طیارے کے پیچھے دوڑ رہے ہوتے جس طر ح امریکی طیارے کے ساتھ ہوا ہے۔