• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

راولپنڈی، مری سمیت چار وائلڈ لائف پارکس کیلئے چڑیا گھر کا درجہ

راولپنڈی(راحت منیر/اپنے رپورٹرسے)باخبر ذرائع کے مطابق راولپنڈی سمیت پنجاب کے چار وائلڈ لائف پارکس کو چڑیا گھر کا درجہ دیدیا گیا ہے اورمحکمہ فاریسٹ،وائلڈ لائف اینڈ فشریز پنجاب نے نوٹیفکیشن جار ی کردیا ہے۔وائلڈ لائف پارک لوہی بھیر راولپنڈی،وائلڈ لائف پارک بانسہرہ گلی مری، وائلڈ لائف پارک بہاولنگر اور وائلڈ لائف پارک ویہاڑی کو چڑیا گھر کا درجہ دیا گیا ہے۔ ذرائع کے مطابق وائلڈ لائف پارک اور چڑیا گھر کے پروٹو کول میں زمین آسمان کا فرق ہے۔محکمہ وائلڈ لائف نے بغیر کسی فزیبیلٹی رپورٹ کے نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔حالانکہ حال ہی میں اسلام آباد کے مرغزار میں واقع چڑیا گھر اسلام آباد ہائی کورٹ کے حکم پر بند کردیا گیا ہےجبکہ راولپنڈی کے دونوں وائلڈ لائف پارکس بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہیں۔ بالخصوص لوہی بھیر وائلڈ لائف پارک میں تو پانی جیسی بنیادی ضرورت بھی جانوروں اور انسانوں کیلئے دستیاب نہیں ہے،عملہ نہ ہونے کے برابر ہے،پنجروں کی حالت انتہائی خستہ ہے۔پارک میں نقل و حرکت کیلئے سڑک برائے نام موجود ہے۔شیر سفاری اور پارک کے دیگر حصوں کو ملانے والا پل ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہے۔پارک کی اراضی پر قبضے ہوچکے ہیں۔اور1087ایکٹر پر محیط پارک سکڑ کر460ایکٹر کے لگ بھگ رہ گیا ہے۔پارک کی کوئی چاردیواری نہیں ہے۔ذرائع کے مطابق لوہی بھیر پارک اور بانسہرہ گلی وائلڈ لائف پارک کی حالت زار کسی طور بھی اسلام آباد کے بند ہونے والے چڑیا گھر سے مختلف نہیں ہےاور کسی کورٹ آڈر کا شکار ہو سکتے ہیں۔محکمہ جنگلات،وائلڈ لائف اور فشریز نے پارکس کی حالت زار درست کرنے ،جانوروں کو بہتر ماحول کی فراہمی اور عوام کیلئے سہولتوں کی فراہمی کی بجائے پارکس کو ہی ختم کرکے چڑیا گھر بنانے کا حکم جار ی کردیا ہے۔ اس وقت لوہی بھیر وائلڈ لائف پارک میں پانچ مختلف اقسام کے چالیس جانور اور اور سو کے قریب پرندے ہیں۔بانسہرہ گلی میں تین مختلف اقسام کے چار جانور اور35پرندے موجود ہیں۔
تازہ ترین