رحیم یارخان میں پسند کی شادی کرنے کی سزامیں لڑکے کی کمسن بہن کو ونی قراردے دیاگیا۔پولیس نے پنچایت کے سربراہ سمیت 10افرادکے خلاف مقدمہ درج کرلیاگیاہے۔
پسند کی شادی کی سزا، لڑکے کی کم عمربہن کوونی قراردیکرزبردستی نکاح اورپھررخصتی۔یہ افسوسناک واقعہ پیش آیارحیم یارخان کے علاقہ ترنڈہ محمد پناہ میں جہاں غلام فرید کے بیٹے سبطین نے گاؤں کی ہی ایک لڑکی سے پسند کی شادی اورعلاقہ چھوڑ دیاجس پر پنچائیت بلوائی گئی اورسب کی موجودگی میں فیصلہ سنایاگیا۔
فیصلہ کیاتھا ایک سزاتھی۔لڑکے کی 13سالہ بہن کوونی قراردیتے ہوئے اس کی شادی اسی لڑکی کے بھائی عمران سے کرادی گئی۔ایک اورشرط بھی فیصلہ کا حصہ تھی کہ یہ شادی وٹہ سٹہ ہے، اگر کسی نے طلاق دی یا دوسری شادی کی تو اس پر دس لاکھ روپے جرمانہ عائد کیاجائیگا۔
ونی قراردی گئی لڑکی کے باپ نے بتایا کہ اسکی بیٹی چوتھی جماعت کی طالبہ ہے اور اسکی عمرصرف 13سال ہے، اسےزبردستی نکاح پڑھواکر رخصت کرادیااوراب جان سے مارنے کی بھی دھمکیاں دی جارہی ہیں۔
پولیس نے پنچایت کے سربراہ اورنکاح خواں سمیت 10افرادکے خلاف مقدمہ درج کرلیاہے لیکن اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ۔