لاہور میں گریٹر اقبال پارک میں ہجوم کی بدسلوکی کا نشانہ بننے والی لڑکی عائشہ بیگ نے کہا ہے کہ میں اپنے بچنے کی امید چھوڑ چکی تھی۔
جیو نیوز سے گفتگو میں عائشہ بیگ نے بتایا کہ اپنی ٹیم کے ہمراہ شام ساڑھے 6 بجے گریٹر اقبال پارک پہنچی تھی۔
انہوں نے کہا کہ میرے پارک پہنچنے کے 15 منٹ کے اندر ہی ہجوم کی جانب سے بدسلوکی شروع ہوگئی تھی۔
متاثرہ لڑکی نے مزید کہا کہ میں نے مینار پاکستان کے نیچےجاکر پناہ لی تو ہجوم وہاں بھی پہنچ گیا، مجھے ہوا میں اچھالا گیا، کئی بار مجھ پر پانی بھی پھینکا گیا۔
اُن کا کہنا تھا کہ دو گھنٹے سے زائد تک میرے ساتھ بدسلوکی کی جاتی رہی، پولیس کو 2 سے 3 بار 15 پر کال کی، تیسری بار میں صرف پلیز ہیلپ ہی کہہ سکی۔
عائشہ بیگ نے یہ بھی کہا کہ میرا دوپٹہ اور جوتے بھی غائب ہوچکے تھے، میری سانس بھی دوبار بند ہوئی، بچنےکی امید چھوڑچکی تھی۔
انہوں نے کہا کہ جو ملزمان ہیں انہیں سخت سزا دی جائے، میں انہیں عدالت میں شناخت کروں گی۔