• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پاکستان میں آن لائن فراڈ سے شہری پریشان، اذیت کا شکار ہوگئے


سوشل میڈیا کا استعمال جدید دنیا میں بھرپور انقلاب لارہا ہے، جہاں سوشل میڈیا کے استعمال سے مثبت فوائد سامنے آئے رہے ہیں، وہیں پاکستان میں آن لائن فراڈ سے شہری پریشان اور اذیت کا شکار ہورہے ہیں۔

آپ کی انعام کی رقم نکلی ہے! پروگرام میں ہزاروں روپے آپ جیت چکے ہیں، آن لائن موصول ہونے والے پن کی تفصیلات فراہم کریں اور جیتی ہوئی رقم لے جائیں۔

اکاؤنٹ کی تفصیلات کو بہتر کرنے کے لئے کچھ کوائف جاننے ہیں، آپ کے قریبی عزیز کو حراست میں لیا ہے، رقم منتقل کریں ورنہ مقدمہ درج کیا جائے گا۔

آن لائن اپیلی کیشن پر ہمارے ساتھ کام کریں اور لاکھوں کمائیں، یہ تمام گفتگو آپ نے یا آپ کے کسی قریبی رشتے دار نے ضرور سنی ہوگی اور کسی نہ کسی آن لائن فراڈ کا حصہ بنے ہوں گے۔

ایسا ہی ہوا محمود آباد کے رہائشی کے ساتھ جو مختلف بیماریوں میں مبتلا ہوا تو کچھ گھبراہٹ اور کچھ کم عقلی کے باعث زندگی بھر کی جمع پونجی آن لائن فراڈ کے نذر کر دی، ایپلیکیشن میں کام کرنے کا جھانسہ دیا اور 14 لاکھ سے زائد کا فراڈ کر ڈالا۔

متاثرہ شہری کا کہنا ہے کہ ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل میں شکایت درج کروائی گئی ہے، جس پر کوئی سنوائی نہیں ہوئی۔

ایف آئی اے حکام کا کہنا ہے کہ سوشل میڈیا کے ذریعے شہریوں سے فراڈ کے کیسسز میں اضافہ ہو رہا ہے، مختلف آئن لائن ڈیٹا تک ایف آئی اے کی رسائی ممکن نہیں ہوپاتی ہے۔

ملوث ملزمان زیادہ تر جنوبی پنجاب سے ملوث پائے جاتے ہیں، جن کے خلاف ماضی میں بھی کارروائیاں کی گئی اور پیکا ایکٹ کے تحت مقدمات درج کر کے ریکوریز بھی کی گئی ہیں لیکن نیٹ ورک اتنے منظم ہیں کے معصوم شہریوں کو ٹریپ کرنے سے گریز نہیں کرتے۔

خاص رپورٹ سے مزید