کراچی (نیوز ڈیسک) چین کے سرکاری میڈیا میں شائع ہونے والے اداریے میں کہا گیا ہے کہ گوادر میں جمعہ کو ہونے والے حملے میں ایک چائنیز شہری زخمی ہوا ہے اور دہشت گرد تنظیم بلوچستان لبریشن آرمی نے اس واقعے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔
پاکستان میں چینی سفارت خانے نے واقعے کی مذمت کی ہے۔ اداریے میں کہا گیا ہے کہ تاریخی وجوہات کی بنا پر بلوچستان کے قبائل میں پاکستان کی مرکزی حکومت کیخلاف منفی جذبات پائے جاتے ہیں جس کی وجہ سے کچھ دہشت گرد گروپس بھی قائم ہوئے ہیں۔
پہلے ایسی مثالیں موجود نہیں تھیں کہ یہ گروپس چین کے بھی مخالف ہیں۔ لیکن اس کے باوجود حکومت پاکستان کو نقصان پہنچانے کیلئے ان گروپس نے چینی شہریوں کو نشانہ بنانا شروع کیا ہے جو پاکستان میں گزشتہ کئی برسوں سے کام کر رہے ہیں، ان واقعات کا مقصد حکومت پاکستان کو دبائو میں لانا ہے۔
اداریے میں لکھا ہے کہ چین کا مجوزہ بیلٹ اینڈ روڈ منصوبہ پاکستان میں دہشت گردوں کی کارروائیوں کا ہدف بن چکا ہے اور اس صورتحال میں کچھ بین الاقوامی قوتیں بھی ملوث ہیں۔
خطے میں امریکی اور بھارتی انٹیلی جنس قوتیں پاکستان میں غیر قانونی طور پر داخل ہو کر چین کے بیلٹ اینڈ روڈ پروجیکٹ کیخلاف کام کرتی رہی ہیں تاکہ چین کے بڑھتے اثر رسوخ کو روکنے کیلئے اس منصوبے کو نقصان پہنچایا جا سکے اور داسو میں ہائیڈرو پاور پروجیکٹ پر چینی شہریوں پر ہونے والے حملوں میں بھی کہا جاتا ہے کہ انڈین انٹیلی جنس ایجنسی ملوث ہے۔ بین الاقوامی قوتوں کی شہ پر ہی پاکستان میں دہشت گرد گروپس ایسی کارروائیاں کر رہے ہیں۔
غالب امکان ہے کہ یہی قوتیں پاکستان میں دہشت گردوں کی معاونت کر رہی ہیں۔ چین کو اس سلسلے میں طویل جنگ کیلئے تیار رہنا ہوگا تاکہ حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر دہشت گردی کا مقابلہ کیا جا سکے۔ چین کیلئے ضروری ہے کہ وہ دہشت گردی کو جڑ سے اکھاڑنے کیلئے پاکستان کی مدد کرے۔
اداریے میں لکھا ہے کہ چین کیلئے ضروری ہے کہ وہ افغانستان میں نئی حکومت پر زور دے کہ ان دہشت گرد گروپس کو کچلنے کے اقدامات کیے جائیں جو پیدا تو افغانستان میں ہوئے تھے لیکن اب پاکستان میں فعال ہیں۔
یہی وہ طریقہ ہے جس کے ذریعے چین دیکھے گا کہ نئی افغان حکومت کیا کچھ کر سکتی ہے۔ اداریے میں لکھا ہے کہ بلوچستان میں دہشت گرد گروپس بالخصوص بدنام زمانہ بلوچستان لبریشن آرمی نے پاکستان میں چائنیز شہریوں کو نشانہ بنایا ہے جبکہ ٹی ٹی پی بھی نمایاں خطرہ ہے۔
اداریے میں لکھا ہے کہ چین نہ صرف ان دہشت گرد قوتوں کو زبردست دھچکا پہنچانے کیلئے پاکستان کی مدد کرے گا بلکہ غیر ملکی قوتوں کو بھی خبردار کرے گا کہ ان دہشت گرد گروپس کی مدد سے باز رہیں۔ جیسے ہی چین کو ثبوت مل گیا کہ بین الاقوامی قوتیں پاکستان میں دہشت گردوں کی معاونت کر رہی ہیں، چین انہیں سزا دے گا۔