• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

پارٹی منشور کے کئی نکات پر عمل ہوچکا، کچھ پر کام ہورہا، اسد عمر


کراچی (ٹی وی رپورٹ) وفاقی وزیر اسد عمر نے کہا ہے کہ منشور میں جن باتوں کا ذکر کیا گیا تھا اس میں زیادہ تر پر کام ہوا ہے اور کچھ میں پیشرفت زیادہ اور کچھ میں کم ہوئی ہے۔ معیشت خطرناک حالات میں ملی تھی تھوڑی بہتری آنا شروع ہوئی تو بالا کوٹ کا معاملہ ہوا اس کے بعد معیشت پھر بہتر ہونا شروع ہوئی تو کویڈ آگیا اور اب افغانستان کے چیلنجز سامنے ہیں، ہم نےگردشی قرضےبڑھنےکی رفتارکم کردی ہے، کورونا کے اثرات سے ابھی نکلے نہ تھے کہ افغانستان کا مسئلہ آگیا، کورونا وبا نے ملکی معیشت پر منفی اثرات ڈالے، پاکستان کی برآمدات میں 2018 کے بعد اضافہ ہوا ہے، 2010 سے 2018 تک برآمدات میں 35 فیصد کمی ہوئی، گزشتہ سال آئی ٹی برآمدات میں 47 فیصد اضافہ ہوا،3 سال میں سب سے زیادہ بہتری زرعی شعبےمیں آئی ہے،کراچی کیلئے وفاق کےمنصوبوں پر کام جاری ہے، گزشتہ سال آئی ٹی برآمدات میں 47 فیصد اضافہ ہوا،وفاق نے625 ارب روپے کراچی ٹرانسفارمیشن پلان کیلئے رکھے تھے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ’’نیا پاکستان‘‘ میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اسد عمر نے کہا کہ گرین لائن معاہدہ 2020 میں سائن ہوا ہے ہماری امید تھی اگست تک مکمل ہوجائے گا لیکن کویڈ کی وجہ سے چائنہ میں بھی کام آہستہ ہوا تھا اور بسوں کی ڈیلوی میں تاخیر ہوئی ہے۔625 ارب روپے وفاقی نے کراچی ٹرانسفورمیشن میں کمٹ کیے پانچ بڑے منصوبوں پر کام ہو رہا ہے گرین لائن مکمل ہونے جارہا ہے۔اسی طرح سے کے فور، کی سی آر اگلے سال ان پر فزیکل کام شروع ہوجائے گا۔پاکستان میں وفاق اور صوبوں میں ایک ہی وقت میں الیکشن ہوتے ہیں ظاہر ہے جب صوبہ تقسیم کیا جائے گا تو نئے الیکشن کرانے پڑیں گے وہ بیچ ٹرم میں نہیں ہوسکتا اس کے جو ایڈمنسٹریٹو اقدامات تھے وہ ہوئے ہیں اب ٹیسٹ ہمارا یہ ہوگا کہ یہ ٹرم ختم ہونے سے پہلے کیا قانون سازی کروالیں گے تاکہ اگلہ الیکشن جنوبی پنجاب صوبہ کا بھی کرایا جائے ۔ اس وقت یہ بات ہو رہی ہے کہ جنوبی پنجاب ایک صوبہ بنا چاہیے یا دو بننے چاہیں۔جہاں دنیا کی معیشت کویڈ کی وجہ سے سکڑی ہے وہاں پاکستان میں اضافہ ہوا ہے اور آئی ٹی ایکسپورٹ میں 47 فیصد کا اضافہ ہوا ہے۔گردشی قرضوں میں جون تیس کو ایک سو تیس ارب کا اضافہ ہوا جو ساڑے چار سو ارب کا نقصان ہو رہا تھا وہ ایک سو تیس ارب پر لے آیا گیا تین سو تیس کی کمی کی گئی جیسا کہ منشور میں وعدہ کیا گیا تھا۔ایل این جی کے حوالے سے کہا کہ گیس پائپ لائن کا فیصلہ ہوگیا ہے روس کی کمپنی سے معاہدہ ہونے جارہا ہے اور اگلے سال گیس پائپ لائن پر کام شروع ہوجائے گا۔ہمارے آتے ہی سرمایہ پاکستان کی قانونی سازی ہوئی پھر کمپنی بھی بنا دی گئی اس کے بعد حفیظ شیخ آئے انہوں نے اچھی مینجمنٹ کی لیکن اس سرمایہ پاکستان پر یقین نہیں رکھتے تھے اس کے بعد وہ کام روک گیا اب سننے میں آرہا ہے کہ اس پر دوبارہ کام کیا جارہا ہے۔ اسٹیل مل کی پرائیوٹائزیشن کے ٹرانزیکشن اگلے مہینے ہو رہی ہے ۔ پی آئی اے میں بہتری آئی تھی ریلوے میں زیادہ بہتری نہیں ہوئی ہے اعظم سواتی نے بہت اچھا پلان بنایا ہے آگے آپ کو بہتری نظر آئی گی۔ہماری گندم چاول اور مکئی پاکستان کی تاریخ کی سب سے زیادہ پیداوار ہوئی پھر گنے میں سکینڈ ہائسٹ رہی جو فصل کی جو جی ڈی پی میں حصہ ہوتا ہے وہ مسلم لیگ نون کے پانچ سال کے اندر تقریباً چار سو ارب کی بہتری آئی اور تحریک انصاف کے تین سال میں سترہ سو ارب کی بہتری آئی ہے۔

تازہ ترین