لاہور میں خواتین سے زیادتی اور بدسلوکی کے واقعات کا سلسلہ تھم نہ سکا، چوہنگ میں 2 رکشا ڈرائیوروں نے میلسی سے آنے والی ماں بیٹی کو مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنا دیا۔
پولیس نے دونوں ملزم گرفتار کر لئے، وزیر اعلیٰ پنجاب نے حکم دیا ہے کہ متاثرہ ماں بیٹی کو انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر نہ چھوڑی جائے۔
لاہور میں خواتین سے زیادتی اور بدسلوکی کے واقعات بڑھتے ہی جارہے ہیں، نیا اندوہناک واقعہ چوہنگ کے علاقے میں پیش آیا۔
پولیس کے مطابق میلسی ضلع وہاڑی سے آنے والی ماں بیٹی ٹھوکر نیاز بیگ بائی پاس پر اتریں، جہاں سے وہ آفیسرز کالونی میں اپنی بہن کے گھر جانے کے لئے رکشے پر سوار ہوئیں۔
رکشا ڈرائیور عمر فاروق اور اس کا ساتھی منصب انہیں ایل ڈی اے ایونیو میں ویران جگہ پر لے گئے جہاں دونوں نے انہیں مبینہ طور پر زیادتی کا نشانہ بنایا اور ان سے موبائل فون اور 5 ہزار روپے نقدی چھین لی۔
ماں بیٹی کے شور مچانے پر ملزم رکشا وہیں چھوڑ کر فرار ہوگئے، پولیس نے ارشاد بی بی کی درخواست پر مقدمہ درج کرلیا۔
ڈی آئی جی انویسٹی گیشن شارق جمال نے بتایا کہ عمر فاروق اور منصب نامی دونوں ملزمان کو پکڑ لیا ہے۔
دوسری جانب وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے آئی جی سے واقعے کی رپورٹ طلب کرلی اور حکم دیا کہ متاثرہ ماں بیٹی کو انصاف کی فراہمی میں کوئی کسر نہیں چھوڑی جائے۔