مسلم لیگ نون کے صدر اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف کا کہنا ہے کہ کراچی میں پبلک ٹرانسپورٹ اور پانی پر اربوں روپے خرچ کرنے چاہئیں، اگر موقع ملا تو کراچی کو پیرس بنا دیں گے۔
شہباز شریف نے مزارِ قائد پر میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ کراچی پر قانون کی حکمرانی ہوگی، ہر ایک کو محنت کا صلہ ملے گا، قائد اعظم کی جدوجہد اور قربانیوں سے پاکستان انعام میں ملا، قائد اعظم نے پاکستان کو فلاحی ریاست بنانے کا خواب دیکھا، آج ہم اپنے قائد سے شرمندہ ہیں، قائد کے فرمودات کو فراموش کیا، پاکستان دولخت ہوگیا اور ہم نے پھربھی سبق نہیں سیکھا۔
شہباز شریف نے کہا کہ ہمیں اقوام عالم میں ممتاز مقام حاصل کرنا تھا، ہم آج بھی منزل سے بہت دور ہیں، ہم عہد کریں تو دیانت اورمحنت سے اپنا کھویا مقام حاصل کرلیں گے، ملک میں عدل و انصاف ہو، غربت کا خاتمہ ہو، وسائل کی منصفانہ تقسیم ہو۔
شہبازشریف نے کہا کہ جب تک چھوٹے صوبے ترقی نہیں کریں گے پاکستان کی ترقی نہیں کہلائے گی، گرین لائن مسلم لیگ ن کا سندھ اور کراچی کے عوام کیلئے تحفہ ہے، 20-20 گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کسی جادو ٹونے سے ختم نہیں ہوئی، لوڈشیڈنگ نواز شریف کی محنت اور جدوجہد سے ختم ہوئی۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک سیاسی جماعت ہے، ایک حقیقت ہے، تمام سیاسی جماعتوں نے مجھے لیڈر آف دی اپوزیشن بنایا ہے، میں اپوزیشن لیڈر ہوں، میرا فرض ہے تمام جماعتوں کو ساتھ لے کر چلوں۔
انہوں نے کہا کہ حکومت کےاحتساب میں سب دوست ساتھ دے رہے ہیں، میں ان کا شکرگزار ہوں، ہم نے مطالبہ کیا ہے کہ 2023 کے انتخابات شفاف ہونا چاہئیں، عوام جسے حکومت کا موقع دیں انہیں خدمت کرنے کا موقع دینا چاہیے، حکومت چور دروازے سے آئی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ نا لائق حکومت کو3 سال جتنی سپورٹ ملی اتنی کسی حکومت کو نہیں ملی۔
قائد حزب اختلاف نے کہا کہ افغان عوام کو اپنی قسمت کا فیصلہ خود کرنا ہے، عوامی رائے سے آنے والی افغان حکومت کی پاکستان حمایت کرے گا۔
شہبازشریف نے کہا کہ کراچی کے ساتھ سوتیلی ماں والا سلوک کیا گیا، کراچی میں پانی کی بدترین صورتحال ہے، صوبے کو کام کرنے کا موقع دیں، روڑے اٹکانا عوام کی خدمت نہیں ہے۔