سکھر (بیورورپورٹ، چوہدری محمد ارشاد) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پٹواری یا مولانا نہیں جیالے حکومت کیلئے خطرہ ہیں، قائد حزب اختلاف اگر پیپلزپارٹی سے ہو تو جیل میں ہو اور اگر لاہور سے ہو تو باہر مزے کرے، سکھر کا خورشید شاہ آج بھی پابند سلاسل ہے، ہم سکھر سے کشمیر تک کٹھ پتلیوں کا مقابلہ کررہے ہیں،پی ٹی آئی کی پہلی اور آخری حکومت ہے، اس لیے وہ اتنا ظلم کریں جتنا خود برداشت کرسکیں، ملک میں جیالوں کا دورآنے والا ہے اور ہماری حکومت بننے جارہی ہے، پھر ہم اینٹ کا جواب پتھر سے دینگے، سلیکٹڈ حکومت اگر آج ہم پر مسلط ہے تو کچھ دوسروں اور کچھ ہمارے اپنوں کی وجہ سے ہے، یہ رویہ غیر سنجیدگی کی علامت ہے اور ہم اپنے دوستوں سے کہتے ہیں کہ اگر ہم ساتھ نہیں ہیں تو اصولا انہیں استعفیٰ ہی دینا چاہیے۔ وہ سکھر میں پارٹی رہنما خورشید احمد شاہ کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس سے خطاب کررہے تھے۔ انکے ہمراہ صوبائی سید اویس قادر شاہ اور معاون خصوصی بیرسٹر ارسلان اسلام شیخ سمیت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ حکومت کے نشانے پر صرف پاکستان پیپلز پارٹی ہے کیونکہ وہ سمجھتے ہیں کہ ان کا کوئی مقابلہ کر سکتا ہے تو وہ ہم ہیں لیکن وہ دن دور نہیں ہے جب ہم اس ملک اور قوم کو اس حکومت سے نجات دلائینگے۔ حکومت کے وزرا تسلیم کرتے ہیں کہ ان کے سامنے سب سے بڑی رکاوٹ حکومت سندھ اور مراد علی شاہ ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ہم جہاں بھی گئے ہیں عوم سڑکوں پر نکلے ہیں کیونکہ انہیں پیپلز پارٹی سے توقعات ہیں اور وہ جانتے ہیں کہ پیپلز پارٹی وہ جماعت ہے جو غریبوں کو ریلیف پہنچاتی ہے اور عمران خان کی پارٹی امیروں کو ریلیف پہنچا رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے حالات میں جب مزدور بھوکا ہے، کسان کو اپنی فصل کی قیمت نہیں مل رہی، مزدور کو محنت کا صلہ نہیں مل رہا، نوجوان کو روزگار نہیں مل رہا اور ایسے میں خان صاحب اسلام آباد میں اپنے 3 سال کی تباہی کا جشن منارہے تھے۔ بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ یہ تاثر غلط فہمی پر مبنی ہے کہ سندھ حکومت مقامی حکومتوں کا نظام نہیں چاہتی، سندھ حکومت کی تاریخی کامیابی ہے کہ ہم نے اپنے بلدیاتی نظام کی مدت پوری کرلی۔