سکھر (بیورورپورٹ) پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے حکومت مخالف اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) پر تنقیدکرتے ہوئے کہا ہےکہ پی ڈی ایم والے کنفیوز ہیں، اپوزیشن میں اگر کنفیوژن ہوگی تو عوام بھی کنفیوز ہوگی، بار بار کے اعلان سے اپوزیشن کو نقصان ہوتا ہے، پی ڈی ایم لانگ مارچ کرنا چاہتی ہے تو پہلے استعفے دے، ملک میں فی الفور صاف شفاف انتخابات کرائے جائیں۔ ان خیالات کا انہوں نے کشمور مزاری ہاوَس میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ، سلیم جان مزاری، نثار کھوڑو سیمت دیگر رہنما بھی موجود تھے۔ بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ جب تک پی ڈی ایم پیپلز پارٹی کے مشورے پر چل رہی تھی تو اسے کامیابیاں مل رہی تھیں، اپوزیشن سنجیدہ ہےتوپہلے وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدارکے خلاف پھر وزیراعظم عمران خان کیخلاف عدم اعتماد لائے۔بلاول بھٹو نے کہا کہ بہت جلد دیکھیں گے، لوگ بڑی تعداد میں پاکستان پیپلز پارٹی میں شامل ہونا شروع ہوں گے۔یہ دھاندلی زدہ حکومت جسے ہم پر مسلط کیا گیا ہے اب یہ بوجھ پاکستان کی عوام کو اٹھانا پڑ رہا ہے ہم سمجھتے ہیں کہ پاکستان کی عوام کو عمران کی نالائقی نااہلی کا بوجھ نہیں اٹھانا چاہیے۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی ایک سیاسی جماعت ہے، اس کی سیاست کو بریک نہیں لگتی، اور وہ مسلسل الیکشن کی تیاریاں کرتی رہتی ہے، ہمارا مطالبہ ہے کہ ملک میں جلد از جلد صاف و شفاف انتخابات کرائے جائیں۔ یہ دھاندلی زدہ حکومت ہے، جس کو ہم پر مسلط کیا گیا ہے۔ عوام کو بجلی کے بل، کھانے پینے کی اشیاء کے بل، مہنگائی کی صورت اور پٹرول کی قیمت کی شکل میں موجودہ حکومت کا بوجھ اٹھانا پڑ رہا ہے۔ ہم سمجھتے ہیں کہ عمران خان کی نااہلی و نالائقی کا بوجھ پاکستان کی عوام کو نہیں ڈالنا چاہیے۔ پی ڈی ایم کی سرگرمیوں کے متعلق سوال کے جواب میں پی پی پی چیئرمین نے کہا کہ پی ڈی ایم کی تحریک تو بہت پہلے شروع ہونی تھی، لیکن میں دعاگو ہوں کہ سیاسی سرگرمیوں سے پی ٹی آئی حکومت کو جو بھی ہو سکے، نقصان ضرور پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم نے عمران خان کو اسکی اپنی اسمبلی میں شکست دی تھی، تب ہمارے دوستوں نے عین اس موقعے پر لانگ مارچ کو یہ بول کر ملتوی کیا تھا کہ استعفوں کے بغیر اس کا کوئی فائدہ نہیں ہے۔ اگر اب وہ لانگ مارچ کا اعلان کر رہے ہیں، تو امید ہے استعفے دے کر ہی احتجاجی مارچ پر نکلیں گے۔ انہوں نے کہا کہ لانگ مارچ کا اعلان کرکے مُکر جانا اپوزیشن کو نقصان پہنچاتا ہے۔ اپوزیشن جماعتیں مل کر کام کر رہی ہوں یا انفرادی طور، دونوں صورتوں میں ضروری ہے کہ ان کی سوچ اور موقف واضح ہو۔