ملتان (نمائندہ جنگ) بلاول بھٹو زرداری کے استقبال کیلئے مقامی قیادت کارکنوں کو باہر لانے میں ناکام رہی، پی پی چیئرمین گزشتہ روز پارٹی کے مختلف رہنماؤں کی وفات پر تعزیت کیلئے بلاول ہاؤس سے روانہ ہوئے تو کارکنوں نے مختلف مقامات پر ان کا استقبال کیا، سیداں والا پل باس پاس، مل ڈبل پھاٹک پر درجنوں کارکنوں نے بلاول بھٹو زرداری پر پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں، اسی طرح مل ڈبل پھاٹک، مظفرآباد و دیگر مقامات پر بھی استقبالی کیمپ لگائے گئے، تاہم استقبال کا وہ رنگ نہ جم سکا جو پیپلز پارٹی کا طرہ امتیاز ہے،کارکنوں کی کمی کے باعث استقبال پھیکا پھیکا رہا، مقامی قیادت نے دیرینہ کارکنوں کو بلاول بھٹو زرداری کی آمد کے شیڈول ودیگر معاملات سے بے خبر رکھا جبکہ کارکنوں کو موبلائز کرنے اور زیادہ سے زیادہ باہر لانے کے لئے بھی کوئی سنجیدہ کوششیں نہیں کیں، ذرائع کے مطابق بلاول بھٹو زرداری نے بھی کارکنوں کی تعداد میں کمی پر سید یوسف رضا گیلانی، جنوبی پنجاب کے صدر مخدوم احمد محمود اور دیگر مقامی رہنماؤں سے ناراضی کا اظہار کیا۔ دوسری جانب بلاول بھٹو زرداری کی سکیورٹی کیلئے پولیس کی جانب سے انتظامات کئے گئے، ان کے روٹس پر عام ٹریفک کو روکا جاتا رہا جس کے باعث شہریوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا اور مظفرآباد کے نزدیک ٹریفک بند کرنے سے ایمبولینس سمیت متعدد گاڑیاں ایک گھنٹہ سے زائد پھنسی رہیں۔