• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

افغان طالبان نے ملا محمد حسن اخوند کو نیا سربراہ مملکت نامزد کردیا

پشاور (مشتاق یوسف زئی) سینئر طالبان رہنماؤں کا کہنا ہے کہ کئی دنوں کی مشاورت کے بعد افغان طالبان نے ملا محمد حسن اخوند کو نیا سربراہ مملکت نامزد کردیا ہے۔ 

طالبان کا کہنا ہے کہ انہوں نے آج حکومت کے اعلان کے لیے تمام تیاریاں کر لی تھیں لیکن کچھ ناگزیر وجوہات کی بنا پر اعلان ملتوی کر دیا گیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ امکان ہے کہ نئی حکومت بدھ کو عمل میں آجائے یا اس میں کچھ مزید دنوں کی تاخیر ہو سکتی ہے۔ 

ایک سینئر طالبان رہنما نے نیوز کو بتایا کہ امیر المومنین شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ نے خود ملا محمد حسن اخوند کو رئیس جمہور ، یا رئیس الوزراء یا افغانستان کے نئے سربراہ ریاست کے طور پر تجویز کیا ۔ ملا برادر اخوند اور ملا عبدالسلام ان کے نائب کے طور پر کام کریں گے۔ 

تین طالبان رہنماؤں سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے ملا محمد حسن اخوند کی نئے سربراہ مملکت کے لیے نامزدگی کی تصدیق کی۔ ملا محمد حسن اخوند اس وقت طالبان کے طاقتور فیصلہ ساز ادارے رہبری شوریٰ یا لیڈر شپ کونسل کے سربراہ ہیں۔ ان کا تعلق قندھار سے ہے جو طالبان کی جائے پیدائش ہے اور وہ مسلح تحریک کے بانیوں میں سے ہیں۔ 

ایک اور طالبان رہنما نے کہا کہ انہوں نے رہبری شوریٰ کے سربراہ کی حیثیت سے 20 سال تک کام کیا اور بہت اچھی شہرت حاصل کی۔ وہ فوجی پس منظر کے بجائے مذہبی رہنما ہیں اور اپنے کردار اور عقیدت کے لیے جانے جاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملا حسن 20 سال تک شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کے قریب رہے۔ 

طالبان کا کہنا ہے کہ ایک اور تجربہ کار طالبان رہنماء سراج الدین حقانی، جو حقانی نیٹ ورک کے سربراہ ہیں، کو ملک کا وفاقی وزیر داخلہ تجویز کیا گیا ہے۔ انہیں مشرقی صوبوں کے لیے گورنرز نامزد کرنے کا بھی اختیار حاصل ہے۔ اسی طرح طالبان کے بانی ملا محمد عمر کے بیٹے ملا یعقوب کو افغانستان کا وزیر دفاع بنانے کی منظوری دے دی گئی ہے۔ 

ملا یعقوب شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ کے طالب علم تھے۔ طالبان ذرائع کا کہنا ہے کہ شیخ ہیبت اللہ اخونزادہ نے ہمیشہ ملا یعقوب کو ان کے والد اور یعقوب کی اپنے کام کے لیے لگن کی وجہ سے عزت دی ہے۔ 

طالبان ذرائع کے مطابق اس سے قبل طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کو نیا وزیر اطلاعات مقرر کیا گیا تھا لیکن قیادت نے اب اپنا ذہن بدل لیا ہے اور انہیں ریاست کے سربراہ، ملا حسن اخوند، کا ترجمان بنانے کا فیصلہ کیا ہے۔ 

طالبان ذرائع کے مطابق ملا امیر خان متقی کو نیا وزیر خارجہ نامزد کیا گیا ہے۔ طالبان کے اندرونی ذرائع کا کہنا ہے کہ کچھ ذمہ داریوں کے حوالے سے کچھ معمولی مسائل تھے ، جنہیں، ان کے مطابق، حل کیا جاچکا ہے۔

تازہ ترین