چیف سلیکٹر محمد وسیم کا کہنا ہے کہ آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے بہترین دستیاب کھلاڑیوں کو اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا۔
سابق ٹیسٹ کرکٹر نے اعظم خان کو ٹیم میں رکھنے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ وہ بیک اپ وکٹ کیپر ہیں اور ضرورت پڑنے پر مڈل آرڈر میں بھی کھیل سکتے ہیں، مڈل آرڈر میں ہمیں مسائل کا سامنا رہا ہے اور اعظم مڈل آرڈر کے مسئلے کو بھی حل کر سکتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اعظم خان میں ہمیں بیسٹ آپشن نظر آتا ہے جہاں تک آصف علی کا تعلق ہے وہ ہارڈ ہٹنگ کر سکتے ہیں ہمیں امید ہے کہ آصف علی پرفارم کریں گے۔
چیف سلیکٹر نے کہا کہ صہیب مقصود کی وائٹ بال ڈومیسٹک کرکٹ میں پرفارمنس سب کے سامنے ہے، دو تین پرفارمنسز کے بعد کسی کے بارے میں فیصلہ نہیں کرنا چاہیے وہ ٹاپ آرڈر میں ہارڈ ہٹنگ اورفائر پاور کی کمی پوری کر سکتے ہیں۔
چیف سلیکٹر محمد وسیم نے آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے لیے اسکواڈ کا اعلان کیا، پندرہ کھلاڑیوں کے ساتھ تین ریزرو بھی ہیں یہی کھلاڑی نیوزی لینڈ اور انگلینڈ کے خلاف ٹی ٹوئنٹی سیریز میں حصہ لیں گے ۔
محمد وسیم نے پریس کانفرنس میں کہا کہ کنڈیشنز کو مدِ نظر رکھتے ہوئے ٹیم کی ضرورت کے مطابق کھلاڑیوں کا انتخاب کیا گیا ہے، اسپیشلسٹ کو ترجیح دی گئی ہے اور اس بات کو ذہن میں رکھا گیا ہے کہ کھلاڑی ماڈرن ڈے کرکٹ کے مطابق کھیلیں۔
محمد وسیم نے کہا کہ متوقع چیئرمین رمیز راجہ کے اِن پُٹ کا تو نہیں کہہ سکتے لیکن ان کے ساتھ ٹیم شیئر کی ہے۔
محمد وسیم نے کہاکہ ہماری ٹیم میں کوئی کمی نظر نہیں آرہی ۔ آنے والی سیریز میں مختلف کمبی نیشنز کو آزمایا جائے گا ۔
انہوں نے کہا کہ پاک بھارت فائنل ہوگا تو ٹورنامنٹ کے لئے اچھا ہوگا لیکن اس وقت فوکس پہلے راؤنڈ پر ہے۔
محمد وسیم نے کہا کہ اپنے مستقبل کے حوالے سے پیش گوئی نہیں کر سکتا اس وقت جو کام دیا گیا ہے اسے مکمل کر رہا ہوں یہ میری جاب کی نوعیت ہے کہ ٹیم کے لیے اپنے فیصلوں کو تبدیل کرنا پڑتا ہے کسی کھلاڑی کو بھی ڈراپ کرنا مشکل ہوتا ہے۔