اسلام آباد ہائی کورٹ نے ایون فلیڈ ریفرنس میں مریم نواز کی جانب سے درخواست دائر کرنے کے لیے ایک ماہ کا وقت مانگنے کی استدعا منظور کر لی، مریم نواز کا عدالت میں کہنا تھا کہ میرے خلاف مقدمہ انتقام پر مبنی ہے، ایون فیلڈ ریفرنس میں تمام سوالات کا جواب دیئے بغیر اپیل آگے نہیں بڑھنی چاہیئے، میرٹ پر کیس سننے سے پہلے ایک درخواست دینا چاہتی ہوں۔
مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز کے خلاف اسلام آباد ہائی کورٹ میں ایون فیلڈ ریفرنس کی سماعت ہوئی جس میں مریم نواز پیش ہوئیں، جنہوں نے عدالت میں کہا کہ ایک درخواست دائر کرنا چاہتی ہوں جو پورا کچا چٹھا کھول دے گی، پتہ چل جائے گا کہ کیس کیوں بنایا اور پیچھے کون تھا۔
عدالت میں سماعت کے دوران نیب نے مریم نواز کی سماعت ملتوی کرنے کی مخالفت کی، تاہم نیب کے اعتراض کو مسترد کرتے ہوئے عدالت نے سماعت 23 ستمبر تک ملتوی کر دی۔
ہائی کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے مسلم لیگ نون کی نائب صدر مریم نواز نے بتایا کہ میرے کیس کے میرٹ بہت مضبوط ہیں، میرے وکیل درخواست تیار کر رہے ہیں اسی لیے میں نے وقت مانگا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ وکیل امجد پرویز کو کورونا ہوا تھا وہ اب صحت یاب ہوگئے ہیں مگر کمر درد کی وجہ سے سفر نہیں کر سکتے۔
مریم نواز نے کہا کہ جب انتخابات کا اعلان ہوگا تو نون لیگ بھی وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار کا اعلان کرے گی۔
اس پر ایک صحافی نے سوال کیا کہ کیا آئندہ انتخابات میں شہباز شریف نون لیگ کے وزارتِ عظمیٰ کے امیدوار ہوں گے؟
صحافی کو جواب دیتے ہوئے مریم نواز نے کہا کہ اتنی جلدی کیا ہے؟ آپ نے نہ تو پیپلز پارٹی سے ان کا امیدوار پوچھا ہے نہ کسی اور جماعت سے۔
انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پارٹی صدر ہیں، ہم سب ان کے پیچھے کھڑے ہیں، نون لیگ اور میاں صاحب شہباز شریف کو وزارتِ عظمیٰ کے لیے نامزد کرتے ہیں تو ہم ان کو سپورٹ کریں گے۔
صحافی نے مریم نواز سے پیپلز پارٹی سے متعلق سوال کیا تو ان کا کہنا تھا کہ آپ کے پاس پیپلزپار ٹی کے علاوہ کوئی اور سوال ہے؟
اس موقع پر مریم نواز نے افغانستان کی صورتٍ حال سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو افغان عوام کے فیصلے کو تسلیم کرنا چاہیئے، عالمی برادری کو مل کر افغانستان کی تعمیر نو کرنی چاہیئے۔