کراچی (ٹی وی رپورٹ)حکومتی اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کا کہنا ہے کہ ای وی ایم سے متعلق قانون سازی پر کوئی فیصلہ پارٹی میں مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔ جیو کے پروگرام ”نیا پاکستان شہزاد اقبال کے ساتھ“ میں گفتگو کرتے ہوئے جی ڈی اے کی رہنما ڈاکٹر فہمیدہ مرزانے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قانون کی منظوری سے متعلق پارٹی میں بات ہوگی، الیکشن کمیشن کے اعتراضات کے بعد ان کی اپنی ساکھ پر سوالات کھڑے ہوگئے ہیں، کیا یہ الیکشن کمیشن واقعی الیکشن کروانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ایم کیوایم پاکستان کے رہنما امین الحق نے کہا کہ انتخابات میں ماڈرن ٹیکنالوجی کے استعمال پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے،ای وی ایم کے حوالے سے ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی فیصلہ کرے گی، حکومت کو ای وی ایم اور اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کے معاملہ پر الیکشن کمیشن اور اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہئے۔مسلم لیگ ق کے رہنما سینیٹر کامل علی آغانے کہا کہ پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ای وی ایم کا معاملہ آیا تو پارٹی میں مشاورت کے بعد کوئی فیصلہ کریں گے۔پروگرام میں افغانستان کی صورتحال سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم صافی کا کہنا تھا کہ افغانستان کی موجودہ صورتحال میں پاکستان کو مرکزی پوزیشن مل گئی ہے، روس اور چین جیسے بڑے ممالک کی آئی ایس آئی چیف کی دعوت پر اجلاس میں شرکت پاکستان کیلئے نیک شگون ہے، افغانستان میں امن کی چابی خطے کے ممالک کے ایک پیج پر آنے میں ہے ۔میزبان شہزاد اقبال نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ نور مقدم کیس میں پولیس نے پچاس روزہ تفتیش کے بعد عبوری چالان عدالت میں جمع کروادیا ہے، چالان کے مطابق ظاہر جعفر نے شادی سے انکار پر نور مقدم کو قتل کرنے اور سر کو جسم سے الگ کرنے کا اعتراف کیا ہے۔جی ڈی اے کی رہنما ڈاکٹر فہمیدہ مرزا نے کہا کہ اس ملک میں ہر الیکشن کو متنازع بنادیا جاتا ہے، اپوزیشن کا رویہ اس وقت مثبت نہیں ہے، الیکشن کمیشن کے اعتراضات میں وزن نہیں ہے،انتخابی اصلاحات کی بات آج نہیں ہوئی جیوڈیشل کمیشن کی رپورٹ پڑھ لیں،انتخابی اصلاحات ایکٹ2017ء میں بھی انتخابات میں ای وی ایم کی بات ہوئی، الیکشن کمیشن نے کتنے ضمنی انتخابات میں ای وی ایم استعمال کی ہے۔ ڈاکٹر فہمیدہ مرزا کا کہنا تھا کہ انتخابی اصلاحات کرنے کی ذمہ داری پارلیمنٹرینز پر عائد ہوتی ہے، شبلی فراز نے ایک ہفتہ پہلے ای وی ایم پر بریفنگ دی ہے، اپوزیشن کئی مہینوں سے کہہ رہی ہے ہمیں ای وی ایم قبول نہیں ہے، اپوزیشن نے الیکٹرانک ووٹنگ مشین دیکھے بغیر ہی اعتراضات کردیئے، اپوزیشن سیاسی سنجیدگی دکھاتے ہوئے ای وی ایم کو جانچے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں قانون کی منظوری سے متعلق پارٹی میں بات ہوگی، الیکشن کمیشن کے اعتراضات کے بعد ان کی اپنی ساکھ پر سوالات کھڑے ہوگئے ہیں، کیا یہ الیکشن کمیشن واقعی الیکشن کروانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ایم کیوایم پاکستان کے رہنما امین الحق نے کہا کہ انتخابات میں ماڈرن ٹیکنالوجی کے استعمال پر کسی کو اعتراض نہیں ہونا چاہئے، ای وی ایم کے حوالے سے ایم کیوایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی فیصلہ کرے گی، حکومت کو ای وی ایم اور اوورسیز پاکستانیوں کی ووٹنگ کے معاملہ پر الیکشن کمیشن اور اپوزیشن کو اعتماد میں لینا چاہئے، وفاقی حکومت سیاسی جماعتوں کو اعتماد میں لینے کیلئے اہم شخصیات پر مشتمل کمیٹی بنائے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں شرکت سے متعلق فیصلہ رابطہ کمیٹی مشاروت کے بعد کرے گی۔مسلم لیگ ق کے رہنما سینیٹر کامل علی آغانے کہا کہ ہر سیاسی جماعت انتخابی اصلاحات چاہتی ہے تاکہ دھاندلی کا واویلا ختم ہو،پارلیمنٹ ایسی اصلاحات چاہتی ہے جس پر تمام جماعتوں کا اعتماد ہو، حکومت کو اعتما دہے کہ الیکشن سے پہلے الیکٹرانک ووٹنگ مشینیں فراہم کرسکتی ہے، پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس کا ایجنڈا ابھی سامنے نہیں آیا ہے،پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں ای وی ایم کا معاملہ آیا تو پارٹی میں مشاورت کے بعد کوئی فیصلہ کریں گے۔