• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن


پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے موجودہ اعلیٰ عہدیداران اور محمد حفیظ کے درمیان تناؤ نئی بات نہیں ہے، دونوں ایک دوسرے کے سامنے ایک سے زیادہ مرتبہ آچکے ہیں، لیکن اس مرتبہ پروفیسر کا غصہ زیادہ ہے اور بورڈ کے اعلیٰ عہدیداران کو سبق یاد کروانا چاہتے ہیں۔

پی سی بی کے موجودہ عہدیداران اور محمد حفیظ کے درمیان گزشتہ برس جون سے لے کر اب تک یہ تیسرا موقع ہے کہ وہ ایک دوسرے کے آمنے سامنے آئے ہیں لیکن اس مرتبہ معاملہ کی شدت زیادہ ہے۔

گزشتہ برس جون میں دورہ انگلینڈ سے قبل محمد حفیظ کا پی سی بی کا کروایا جانے والے کوویڈ 19 ٹیسٹ مثبت آتا ہے، محمد حفیظ نے پرائیویٹ ٹیسٹ کروایا جو منفی آیا اور اسے سوشل میڈیا پر پوسٹ کردیا جس کا چیف ایگزیکٹو وسیم خان نے شدید برا منایا اور ایک تنازعہ پیدا ہوا۔

اس سال کے آغاز میں ٹی ٹین لیگ سے بروقت بائیو سیکور ببل میں نہ آنے پر ساؤتھ افریقہ کے خلاف سیریز میں شامل نہیں کیا گیا، جس کے باعث تنازعہ پیدا ہوا اور اب پھر محمد حفیظ کو عماد وسیم سے پہلے زبردستی جلد سی پی ایل سے واپس بلانے پر نئے تنازعے نے جنم لیا ہے۔

یہ تنازعہ اس لیے شدید ہے کہ محمد حفیظ بہت ناراض ہیں کہ انہیں پہلے کیوں بلایا گیا ہے اور پروفیسر نے قریبی لوگوں سے کہا ہے کہ وہ وسیم خان اور ذاکر خان سے ای میلز کے تبادلے کو سب کے سامنے لائیں گے، سی پی ایل میں ان کی شہرت کو نقصان پہنچا ہے وہ اس مرتبہ پی سی بی عہدیداران کو سبق پڑھانے کا ارادہ رکھتے ہیں، ماضی میں وہ بروقت نہ آئے تو انہیں ٹیم میں شامل نہیں کیا جاتا اب وہ بورڈ کے کہنے پر بروقت آگئے امکان ہے وہ اب کھیلنے سے انکار کر دیں۔

تازہ ترین