• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

اس ترقی یا فتہ دور میں ماہرین ہر کام کو آسان بنانے کے لیے انوکھی چیزیں تیار کرنے میں سرگرداں ہیں۔ ریل کی پٹڑیوں کا معائنہ کرنے کے لیے ایک ڈرون تیار کیا گیا ہے۔ یہ ڈرون پٹڑیوں پر چل کر ان کا معائنہ کرے گا ۔جسے ’’اسٹا کر بی جی 300 ‘‘ کا نام دیا گیا ہے۔ 

اس کو ناروے کی کمپنی نے تیار کیا ہے ، جس میں توانائی پہنچانے والے سیل نصب ہیں۔ اس کے خاص پہیئے اسے ریلوے لائن پر عین ٹرین کی طرح چلنے میں مدد دیتے ہیں،تاہم جیسے ہی سامنے سے ریل آتی ہے وہ اسے محسوس کرکےہوا میں بلند ہوجاتا ہے۔ 

ریل گزرنے کے بعد وہ دوبارہ پٹڑی پر چلنے لگتا ہے۔ اسے اڑانے کے لیے بہت سی پنکھڑیاں لگائی گئی ہیں۔اپنے مخصوص پہیوں کی بدولت یہ ڈرون ریلوے لائنوں پر دوڑتا ہے۔ اس کی رفتار کم بھی کی جاسکتی ہے۔ یعنی یہ 20 کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چلتا ہے۔ کم رفتار کے باعث پٹڑیوں کامعائنہ کرنے میں آسانی رہتی ہے۔

بصورتِ دیگر ڈرون انہی پٹڑیوں پر بہت تیز دوڑتے ہوئے 200 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار تک پہنچ سکتا ہے۔ جدید ترین کیمروں اور سینسر کی مدد سے یہ پٹڑیوں میں خامی نوٹ کرتا رہتا ہے۔ اگر کسی پرزے پر زنگ چڑھ رہا ہوتو وہ اس پر تیل کی پھوار بھی ڈال سکتا ہے۔ یہ ایک پٹڑی سے دوسری پٹڑی پر بھی جاسکتا ہے۔ یہ ڈرون یورپی ریلوے نیٹ ورک کی مدد کے لیے تیار کیا گیا ہے ۔

تازہ ترین
تازہ ترین