اسلام آباد ہائیکورٹ میں قومی احتساب بیورو (نیب) کی العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی سزا بڑھانے کی اپیل کی سماعت ہوئی۔
نیب نے اپیل میں کہا کہ العزیز ریفرنس میں عدالت نے نواز شریف کو قصور وار پایا مگر زیادہ سے زیادہ سزا نہیں دی۔
دوران سماعت نیب نے اپیل میں کہا کہ نواز شریف کی 7 سال قید کی سزا بڑھائی جائے۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ نواز شریف نے سزا کے خلاف اپیل کی تھی جو خارج ہوچکی ہے۔
جج نے استفسار کیا کہ نواز شریف خود موجود ہی نہیں تو آپ کی اپیل آگے کیسے چلے گی؟ کیا ہم میرٹ پر جاکر پورا کیس دیکھیں گے؟
جج نے نیب پراسیکیوٹر کو مخاطب کرتے ہوئے سوال کیا کہ نواز شریف موجود ہی نہیں تو کیا ہم ان کی عدم موجودگی میں آپ کی اپیل سنیں؟
اس پر نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ جی، اگر سابق وزیراعظم موجود نہیں تو ان کی عدم موجودگی میں اپیل چلائی جائے۔
اس پر عدالت نے نیب پراسیکیوٹر نے کہا کہ خلاصہ بناکر آئندہ سماعت پر پیش کریں، آپ کیسے کیس چلانا چاہتے ہیں؟
اسلام آباد ہائیکورٹ نے العزیز ریفرنس میں نواز شریف کی سزا بڑھانے کی اپیل پر سماعت 3 نومبر تک ملتوی کردی ۔