اسلام آباد (نمائندہ جنگ)عدالت عظمیٰ نے برطرف ملازمین کو بحال کرنے کے پی پی پی دور کے قانون دی سیکڈ ایمپلائیز (ری انسٹیٹ منٹ) آرڈیننس ایکٹ 2010 کے تحت او جی ڈی سی ایل کے ایک برطرف ملازم محمد صداقت کی بحالی کی درخواست مسترد کرتے ہوئے قرار دیا ہے کہ یہ قانون کالعدم ہوچکا ہے اور ایک کالعدم قانون کے تحت کسی کو ملازمت پر بحال نہیں کیا جا سکتا ہے ، چیف جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے جمعرات کے روز درخواست کی سماعت کی تو فاضل چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ درخواست گزار کو تو او جی ڈی سی ایل بورڈ نے ہی بحال نہیں کیا تھا،برطرف ملازمین کے کیس میں جو ہوا وہ سب کو پتہ ہے۔