ملتان ( نمائندہ جنگ ) سرکاری محکموں سے نکالے گئے متاثرین نےبچوں سمیت پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیا ،جس کی قیادت جوائنٹ ایکشن کمیٹی برائے متاثرین سیکڈ ایمپلائز ری انسٹیٹمنٹ ایکٹ 2010نور خان، ملک احسن میتلا، محمد سعید بھٹہ، قسور خان، ناصر عباس، جمال خان نتکانی، خواجہ نذر حسین، محمد خلیل، محمد جمیل، محمد دین ودیگر نے کی۔ مظاہرین نے اپنے بازوؤں پر سیاہ پٹیاں بھی باندھ رکھی تھیں۔ احتجاج میں شامل متاثرین نے میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ اس ظالمانہ فیصلے کی وجہ سے اب تک ذہنی اذیت، کوفت اور ہارٹ اٹیک کی وجہ سے مختلف محکموں کے 9ملازمین انتقال کر چکے ہیں جبکہ دیگر متاثرہ ملازمین بھی معاشی بدحالی اور بے روز گاری کے باعث شدید ڈپریشن کا شکار ہیں انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے پرزور اپیل کی کہ وہ جلد از جلد لارجر بنچ تشکیل دے کر ملازمین اور سیکڈ ایمپلائز ری انسٹیٹمنٹ ایکٹ 2010 کو فی الفور بحال کریں تاکہ 17ہزار سے زائد متاثرین اور ان کے خاندان معاشی قتل اور ذہنی اذیت سے بچ سکیں۔