آپ نے اکثر کافروں اور کمزور ایمان والوں کو ﷲپاک سے شکایات کرتے سنا ہوگا کہ ﷲ پاک ان کی فریاد ، التجا نہیں سنتا۔ یہ ایمان کی کمزوری کی علامت ہے۔ سورہ کہف میں حضرت یعقوب ؑ نے اپنے بیٹوں سے حضرت یوسف ؑ کی تلاش کے لئے کہا تھا اور فرمایا تھا کہ اللہ کی ذات سے صرف کافر ہی نااُمید ہوتے ہیں۔ دیکھئے سورۃ البقرہ آیت 186 میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے، ’’میں بہت ہی قریب ہوں ہر پکارنے والے کی پکار کو جب بھی وہ مجھے پکارتا ہے قبول کرتا ہوں‘‘۔ اور سورۃ المومن، آیت 60میں فرماتا ہے ، ’’اور تمہارے پروردگار نے کہا ہے کہ مجھے پکارو میں تمہاری دعائیں (فریادیں) قبول کرونگا‘‘۔ اور سورۃ البقرہ، آیت 150میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ ’’تم مجھے یاد کیا کرو، میں تمہیں یاد کیا کروں گا اور میرا احسان مانتے رہنا اور ناشکری نا کرنا‘‘۔
میں پچھلے دنوں اچانک سخت بیمار ہوگیا۔ دو مرتبہ ویکسین لگوائے ہوئے تھا مگر ایک رات اس قدر طبیعت خراب ہوئی کہ تقریباً بے ہوش ہوگیا۔ رات کوفورا KRL اسپتال لے جایا گیا۔ وہاں ڈاکٹروں نے حالت خطرناک بتلائی اور سابق سرجن جنرل پاکستان آرمی جنرل ریاض احمد چوہان نے جو KRL کی میڈیکل سروسز کے بانی ہیں، نے فوراً آرمی سے رابطہ کیا۔ پاکستان ملٹری اسپتال کے ماہر جنرل ارشد نسیم فوراً آئے اور مشورےکے بعد فیصلہ کیا گیاکہ مجھے فوراً MH میں ٹرانسفر کر دیاجائے۔ رات دو بجے وہاں لے جایاگیا۔ پورا محکمہ حرکت میں آگیا۔ جنرل ارشد نسیم، کرنل کشور سجّاد، ڈاکٹر ملک عباس، ڈاکٹر علی، میجر فرّخ، نرسنگ اسٹاف امیر حمزہ اور وسیم سجاد وغیرہ دن رات میری تیمارداری میں لگے رہے۔ جنرل ارشد نسیم نہایت قابل، ماہر ڈاکٹر ہیں۔ خوبصورت، کام اورعلم میں ماہر، خوش مزاج ہیں ۔ سب ہی مجھے دیکھنے کی خواہش کررہے تھے مگر جنرل ارشد نے سخت پابندی لگا دی تھی۔ بیماری کی خبر عوام تک پہنچ گئی مگر ایوانوں تک آج تک نہیں پہنچی۔ پورے ملک میں کروڑوں لوگوں نے میری صحتیابی کی دعا کی۔ کئی مرتبہ اگرچہ مجھے یہ احساس ہوا کہ میرا وقت پورا ہوگیا ہے۔ میں نے مگراللہ پاک سے دعا مانگی کہ مجھے تھوڑی سی مہلت دیدے کہ گنہگار ہوں، خطاکار ہوںکچھ توبہ استغفار کا وقت مل جائے اور چند فلاحی کاموں کی تکمیل بھی کرسکوں۔ اللہ تعالیٰ نے فریاد سن لی، نہ صرف میری بلکہ کروڑوں لوگوں کی دعائیں بھی سُن لیں۔ اب بتلائیے کہ کون یہ کہتا ہے کہ اللہ پاک آپ کی پکار، دُعا اور فریاد نہیں سنتا؟
دیکھئے اللہ تعالیٰ سب کچھ جانتا ہے۔ وہ عالم الغیب ہے جو کچھ ہمارے مقدر میں لکھا ہے ، آپ اسے تبدیل نہیں کرسکتے۔ صرف ماں کی دعا قبول ہو کر تبدیلی کر سکتی ہے۔ سورہ فرقان، آیت 2اور سورہ حجرات، آیت49اور سورہ طلاق، آیت 3میں اس نے تقدیر کے مقرر ہونے کی بشارت دے دی ہے۔دیکھئے یہ بیماریاں، مشکلات، تکالیف اللہ تعالیٰ کی طرف سے ہمارے لئے آزمائش اور امتحان ہیں۔ سورۃ البقرہ، آیات 155-157میں اللہ تعالیٰ نے اس بات کی طرف یوں اشارہ کیا ہے۔ ’’اور ہم سخت خوف، بھوک، مال، جانوں ، میووں، پھلوں کے نقصان سے تمھاری آزمائش کریں گے، امتحان لیں گے تو صبر کرنے (اور برداشت کرنے) والوں کو اللہ کی خوشنودی کی بشارت سنا دو۔ ان لوگوں پر جب کوئی مصیبت نازل ہوتی ہے تو کہتے ہیں ہم اللہ کے ہیں اور ہم کو اُسی کی طرف لوٹ کر جانا ہے۔ یہی لوگ ہیں جن پر ان کے پروردگار کی مہربانی اور رحمت ہے اور یہ سیدھے راستے پر ہیں‘‘۔مجھے گھر واپس آئے ہوئے ماشاء اللہ تقریباً دس دن ہوگئے ہیں۔ طبیعت بفضل ِخدا پہلے سے بہتر ہے۔ KRL کے ماہرین ڈاکٹرز عامر غضنفر، ڈاکٹر سلیم قریشی، ڈاکٹر عمارہ قریشی، ڈاکٹر وقار، ڈاکٹر قیصر بٹ، جنرل چوہان مسلسل معائنہ اور علاج کررہے ہیں، اسٹاف میں نزہت رحمن، انور زیب، محسن رضا، شاہدہ، آسیہ ،فزیوتھراپسٹ رانا طاہر، سہیل احمد، عبدالجبار، ضمیر حسن وغیرہ نہایت اعلیٰ، پُر محبت خدمات پہنچا رہے ہیں۔جنرل ارشد نسیم اور کرنل کشور سجاد نے ازراہِ مہربانی اپنے دو نہایت اچھے نرسنگ اسٹاف کے ارکان وسیم سجاد اور امیر حمزہ کی ڈیوٹی میرے گھر لگادی ہے جوں ہی میری طبیعت ٹھیک ہوگئی یہ لوگ واپس چلے جائیںگے۔ میں ان تمام دوستوں، مہربانوں کا تہہ دل سے شکرگزار ہوں۔ آپ باہر بیٹھ کر ان کی محبت اورخلوص کا اندازہ نہیں کرسکتے۔میں تمام پاکستانیوں اور مسلمانوں کا تہہ دل سے شکرگزار ہوں۔ پورے ملک سے مجھے خبریں ملتی رہی ہیں کہ ہر شہر، ہر گائوںمیں لوگوں نے ہر نماز کے بعد میری صحتیابی کے لئے اللہ پاک سے دُعائیں مانگی ہیں اور یہ قبول ہوئی ہیں ورنہ میں اب تک اللہ تعالیٰ کی خدمت میں حاضر ہوچکا ہوتا۔
اللہ پاک بے حد رحمدل، سب سے بڑا معاف کرنے والا مگر نہایت ہی سخت عذاب دینے والا بھی ہے۔ اگر آپ اس کے اور اس کے پیغمبرﷺ کے احکامات کی نافرمانی کریں گے تو آپ کی آخرت جہنم ہے۔ ہمارا پورا معاشرہ بگڑ چکا ہے،عام آدمی بد کرداری کاشکار ہے۔ کلام مجید میں باربار حکم ہے کہ اللہ اور اس کے رسولؐ کے احکامات کی پیروی کرو اور یہ بھی حکم ہے جس نے رسولؐ کی پیروی کی، اس نے اللہ کی پیروی کی۔ سورۃ النور، آیت 52میں اللہ تعالیٰ فرماتا ہے کہ جو شخص اللہ اور اسکے رسولؐ کی فرمانبرداری کریگا اور اس سے ڈرے گا تو ایسے ہی لوگ مراد کو پہنچنے والے ہیں۔ میری تمام دکانداروں، دفتر والوں سے درخواست ہے کہ ریڈیو چینلFM102 پر صوت القرآن کے نام سے پروگرام نشر ہوتا ہے، قرآن کی تلاوت بمعہ ترجمہ نشر کی جاتی ہے، براہ مہربانی ہلکی آواز میں اس کو آن کردیا کریں خود بھی سنیں اور دوسرے لوگ بھی سنیں گے اور ہدایت یاب ہوں گے۔ آپ بار بار سن کر اللہ کی ہدایت پر عمل کرنے کے علاوہ بُری باتوں سے پرہیز کرنے لگیں گے۔ اللہ پاک ہم سب کو نیک ہدایت دے اور صحیح راستے کی رہنمائی فرمائے۔ آمین!