پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما شازیہ مری کا کہنا ہے کہ آپ بچوں کے قاتلوں کے ساتھ مذاکرات کی باتیں کررہے ہیں، قاتلوں کے ساتھ مذاکرات پر اپوزیشن حکومت کے ساتھ نہیں ہے، ہمارا وزیراعظم اگر ایسی بات کرے تو دکھ ہوتا ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شازیہ مری نے کہا کہ کنفیوزڈ حکومت نے مختلف مسودے مارکیٹ میں متعارف کروادیے ہیں، یہ اتنے نااہل ہیں کہ سادہ خط نہیں لکھ سکتے۔
شازیہ مری نے کہا کہ نیب آرڈیننس میں واضح لکھاہے کہ اپوزیشن لیڈر سے مشاورت ضروری ہے، شہباز شریف اور بلاول بھٹو عوام کے منتخب نمائندے ہیں۔
پی پی رہنما نے کہا کہ مالم جبا، پشاور بی آر ٹی، چینی، آٹا، ادویات اسکینڈل میں یہ ملوث ہیں، ماسک اسکینڈل میں ملوث شخص ڈبلیوایچ او کا ملازم تھا، اس حکومت میں جتنا گند ہوا ہے سامنے نہیں آتا کیونکہ لاڈلا نیب چیئرمین جو رکھا ہوا ہے۔
شازیہ مری نے کہا کہ جسٹس باقر نے واضع لکھا تھا کہ نیب کو سیاسی انجینئرنگ کے لیے استعمال کیا جاتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ کو دو برس ہوگئے، ان پر کچھ بھی ثابت نہ ہوسکا، ہم نے تو آپ کی باجی کی سلائی مشینوں کا حساب نہیں مانگا۔
شازیہ مری نے کہا کہ نیب آرڈیننس کا مسودہ پتہ نہیں کیا ہے، جو سامنے آیا ہے وہ غیر آئینی ہے، نیب چیئرمین نے بھی خود کو متنازع بنایا ہے، ہم ان کے نیب آرڈیننس کو تسلیم نہیں کرسکتے۔