ہرنائی (اے ایف پی) بلوچستان کے علاقے ہرنائی میں زلزلے نے کئی جانوں کو نگل لیا ، ایک غمزدہ باپ اپنے ایک سالہ بچے کی لاش نکالتے ہوئے بے ہوش ہوگیا ، زلزلہ کے بعد ہر طرف مدد کیلئے چیخ و پکار مچ گئی اور جان بچانے کیلئے بھاگنے والے افراد بھی ملنے کی زد میں آکر زخمی ہوگئے۔
زلزلے کے بعد بھی آفٹر شاکس کا سلسلہ جاری رہا اور امدادی سرگرمیوں کے دوران سراور جسم پر پٹیاں بندھے اور دھندلے چہروں کے ساتھ چھوٹے بچے اسٹریچر پر دنگ نظر آئے ۔
خبر ایجنسی اے ایف پی کی رپورٹنگ کے مطابق ہرنائی میں زلزلے کے بعد سیاہ گھنی داڑھی والا غمزدہ نوجوان اپنے بچے کی لاش کو کمبل میں لپٹے والے بیٹھا اور اس کے دوسرے دو بچے صدمے سے اس دیکھ رہے ہیں ۔
اس غمزدہ باپ رفیع اللہ نے بتایا کہ میں نے اپنے بچے کو باہر نکالنے کی کوشش کی لیکن جھٹکا بہت زبردست تھا اور میرے کچھے مکان کی چھت گر گئی اور بچوں کو نکالنے کی کوشش میں بے ہوش ہوگیا ۔
جب میں ہوش میں آیا تو میں نے اپنے دو بیٹوں کو باہر نکالا لیکن میرا سب سے چھوٹا بیٹا جس کی عمر صرف ایک سال کے قریب تھی لکڑی کی ایک شہتیر کے نیچے دب گیا اور پہلے ہی انتقال کرچکا تھا۔
ایک اور شخص زمان شاہ نے بتایا کہ ہر طرف مدد کیلئے چیخ و پکار ہورہی تھی ، یہ ایک بہت ہی خطرناک زلزلہ تھا جب ہم اپنی جان بچانے کیلئے بھاگ رہے تھے ، کچھ لوگ گر گئے۔
ہمارے گھروں کو نقصان پہنچا ہے اور جانیں بھی ضائع ہوئیں، کچھ لوگوں نے اپنے ہاتھوں سے اینٹوں اور پتھروں کو کھینچ کر نکالا جبکہ ایک آدمی ملبے سے چپٹا دروازہ اٹھانے کے لیے جدوجہد کر رہا تھا۔