یوسف رضا گیلانی کا سینیٹ الیکشن کالعدم قرار دینے کیلئے دائر درخواست پر الیکشن کمیشن میں سماعت ہوئی، درخواستوں پر سماعت ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی اور شاہ محمد جتوئی پر مشتمل بینچ نے کی، درخواستیں پی ٹی آئی کی ملیکہ بخاری، عالیہ حمزہ اور فرخ حبیب نے دائر کر رکھی ہیں۔
دوران سماعت ممبر الیکشن کمیشن شاہ محمد جتوئی نے سوال کیا کہ آپ نے کیس سے متعلق اضافی دستاویزات دینے تھے، جس پر ملیکہ بخاری نے جواب دیا کہ ہم نے 2 حلف نامے، وڈیو کی ٹرانسکرپٹ جمع کرائے تھے اور کوئی اضافی دستاویز نہیں ہیں، علی حیدر گیلانی کی 4 وڈیوز ہیں جو پورے پاکستان نے دیکھیں، آج وہ جمع کرارہے ہیں۔
ملیکہ بخاری کے جواب پر ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی نے کہا کہ جوابدہ کے وکیل کمیشن میں پیش ہورہے ہیں۔
یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے کہا ہے کہ درخواست گزاروں کو ثابت کرنا ہوگا کہ درخواست قابل سماعت ہے، الیکشن کو 60 روز سے زیادہ گزر چکے، درخواست سننا کمیشن کے دائرہ اختیار میں نہیں رہا۔
ممبر الیکشن کمیشن نثار درانی کا کہنا ہے کہ آپ پہلے یہ درخواست فائل کریں کہ کیس قابل سماعت نہیں، جس پر یوسف رضا گیلانی کے وکیل نے کہا کہ ہمیں ابھی تک عالیہ حمزہ کی درخواست کی کاپی ہی نہیں ملی، عالیہ حمزہ کے وکیل نے جواب دیا کہ میں نے کاپی دی تھی، اب دوبارہ بھی دے دیتا ہوں۔جس پر الیکشن کمیشن نے درخواستوں پر سماعت 15 نومبر تک ملتوی کردی۔