• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

وسیم اختر کا بیان لیک نہیں،عدالت میں پیش کیا ،تفتیشی افسر

کراچی (ٹی وی رپورٹ)جیوکے پروگرام ’’آج شاہزیب خانزادہ کےساتھ ‘‘میں گفتگو کرتے ہوئے ملک الطاف نے کہا کہ وسیم اختر کا بیان لیک نہیں ،عدالت میں پیش کیا ،کنور نوید نے کہا کہ ہمارے کارکن بھی مرے ہم نے 12مئی کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کیا ،خواجہ نوید نے کہا کہ کیس میں ملوث سب کے خلاف کارروائی ہونا چاہئے ۔ تفتیشی افسر ملک الطاف نے کہا کہ یہ وسیم اختر کا بیان ہم نے نہیں لیک کیا ہم نے تو یہ عدالت میں پیش کی ہے ریمانڈ کیلئے گئے تھے وہاں جمع کرادی تھی۔ہائی پروفائل کیس ہونے کی وجہ سے اس کیس میں تیزی نظر آئی ، میں نے ہی یہ جے آئی ٹی بنائی ہے اور میں نے اب آفیشل جے آئی ٹی بنانے کیلئے بھی کہا تھا۔ وکیل وسیم اختر خواجہ نوید نے کہا کہ آج لیگل ایڈ کمیٹی کے وکیل بندھانی صاحب جیل گئے تھے اور وسیم اختر نے انکے حوالے کیا ہے یہ بیان کالی سیاہی سے لکھا ہوا ہے اوراس پر ان کے دستخط بھی موجود ہیں۔ پروگرام میں ایم کیوایم رہنما کنور نوید جمیل اور چوہدری خالد محمود نے بھی گفتگو کی۔ ملک الطاف نے کہا کہ ہمارے سامنے انکشافات آئے تو ہم نے اس پر کارروائی کی مجھے یہ کیس 20تاریخ کو سپر د کیا گیا میں اس کے آگے سے اس کو دیکھ رہا ہوں اور جتنے سوالات میں نے ان سے کئے وہ 20تاریخ کے بعد کئے ہیں اگر انکے اوپر کوئی سختی یا تشدد کا معاملہ ہوا ہے تو کیا وہ کل کورٹ میں پیش ہوئے تھے وہاں کیا ۔وسیم اختر نے جتنے نام بتائیں ہیں انکے اوپر تحقیقات ہوں گی اور کارروائی آگے بڑھے گی۔ اس کیس کیلئے ہمیں جہاں بھی جانے کی ضرورت پیش آئی عدالت وغیرہ ہم جائیں گے۔ انکے اوپر سچل تھانے اور ملیر سٹی کا کیس تھا اس میں رجسٹرڈ تھے اور اسی کے اوپر کارروائی کو مزید آگے بڑھا یا گیا، اس پر تفتیش مزید آگے بڑھی ہے۔ کیا وسیم اختر نے جو تردید کی ہے وہ انہی کا بیان ہے یا نہیں اس پر بات کرتے ہوئے وسیم اختر کے وکیل خواجہ نوید نے کہا کہ آج لیگل ایڈ کمیٹی کے وکیل بندھانی صاحب وہ جیل گئے تھے اور وسیم اختر نے انکے حوالے کیا ہے کالی سیاہی سے لکھا ہوا ہے اوراس پر ان کے دستخط بھی موجود ہیں ۔ ملک الطاف کو 12مئی کے کیس میں عدالت نے ان کو ریمانڈ نہیں دیا ہے ، انہوں نے وسیم اختر کی گرفتاری ڈالی ہوئی تھی الطاف حسین کے ایک خطاب پر جو انہوں نے خواتین سے کیا تھا، اس میں انہیں گرفتار کرلیا گیا۔ اس کے بعد انہوں نے عدالت سے مزید کیسوں کا ریمانڈ مانگ لیا۔وسیم اختر 100فیصد اس بیان کی تردید کریں گے میڈیا اور عدالت کے سامنے، اور اس کیس کی جے آئی ٹی بھی نقلی ہے۔اس کیس میں جو لوگ بھی ملوث ہیں سب کیخلاف کارروائی ہونا چاہئے۔ ایم کیو ایم رہنما کنور نوید جمیل نے12 مئی کے واقعہ پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس وقت کے چیف جسٹس صبیح الدین نے سو موٹو ایکشن لیا تھا انہوں نے پولیس افسروں کو بلا یا تھا ا س کا کمیشن آیا اس میں نہ وسیم اختر کا نام آیا اور نہ ایم کیو ایم کا نام آیا۔اگر ایم کیو ایم شامل نہیں تھی اس کیس میں تو اس نے عدالت میں گھس کر کیوں نعرے لگائے ؟ کے جواب میں کنور نوید نے کہا کہ اس واقعہ میں ہمارے 14کارکن مرے تھے ۔ کیا آپ اس سارے واقعہ میں استعمال ہوئے ؟ کے جواب میں کنور نوید نے کہا کہ چیف جسٹس آف پاکستان کا یہ کام نہیں ہوتا کہ وہ روڈ پر آئے، وہ اپنے پروگرام کو آگے بڑھا سکتے تھے ۔ وسیم اختر کی ایک ویڈیو کلپ دکھائی گئی جس میں انہوں نے کہا کہ وسیم اختر نے 21مئی2007کو ٹی وی چینل پر کہا کے فائرنگ کرنے والوں میں ایم کیو ایم کے لوگ بھی ہوں گے اس پربات کرتے ہوئے کنور نوید نے کہا ان کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ایم کیو ایم نے فائرنگ کی ۔ اس سے پہلے سندھ کے سینئر سیاستدان تالپور پر بھینس چوری کرنے کا الزام لگا اس کاکیا ہوا ۔ ہم اپنے دس اسٹیٹمنٹ پیش کر سکتے ہیں جس میں ہم نے12مئی کی جوڈیشل انکوائری کا کہا ، ہمارے بھی تو کارکن مرے ہیں۔ احتجاج کرنا یا نہ کرنا اس معاملے پر وہ ہمارے اوپر ہے کے کہاں اس معاملے پر ہمیں باہر آنا ہے کہاں نہیں آنا ۔ آپ کہیں گے تو میں ایف آئی آر پیش کردونگا ہمارے کارکنوں کی بھی موت واقع ہوئی۔قائم علی شاہ نے فلو ر پر کہا کے ہمیں معلوم تھا تو یہ انکوائری کر لیتے ہمارے خلاف ۔  چوہدری خالد محمود (جنرل سیکریٹری رئیل اسٹیٹ ایسوسی ایشن لاہور ) نے پروگرام میں بات کرتے ہوئے کہا کہ ہم مطمئن ہیں حکومت نے نرمی کا مظاہر ہ کیا ہے اور ہمارے موقف کی تائید کی ہے اور ہم انکے شکر گزار ہیں۔ مارکیٹ میں اس کی وجہ سے کافی اثر پڑ اہے پراپرٹی کی قیمتیں کم ہوئی ہیں ، اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ وہ فیئر مارکیٹ جو ویلیو ہے وہ50فیصد کیلئے بھی رضامند ہیں، ہمارا موقف آج بھی یہ تھا کہ جو فیئرمارکیٹ کی وہ بات کر رہے ہیں اس پر ہمیں کوئی دوسری رائے نہیں لیکن پاکستان میں 2ویلیو ٹیبل چل رہے ہیں ایک وفاقی اور دوسرا صوبائی ٹیبل چل رہا ہے۔
تازہ ترین