کراچی (جنگ نیوز) ورلڈ باکسنگ سلور فائی ویٹ ٹائٹل ہولڈر محمد وسیم نے کہا ہے کہ واحد پاکستانی ہوں جس نے ورلڈ باکسنگ کونسل ٹائٹل جیتا ہے، آج تک کسی حکومتی شخصیت اور ادارے نے میری مدد نہیں کی، جنوبی کوریا کی شہریت کی پیشکش یہ کہہ کر ٹھکرادی کہ میں پاکستانی ہوں اور اپنے ملک کا ہی جھنڈا اٹھاؤں گا، عالمی اعزاز حاصل کرنے کے بعد بھی صدر، وزیراعظم، گورنر یا وزیر اعلیٰ نے نہ رابطہ کیا نہ مبارکباد دی،صرف چار فائٹس میں ورلڈ باکسنگ کونسل ٹائٹل جیتنے والا واحد کھلاڑی ہوں۔ وہ جیو نیوز کے پروگرام ”جرگہ“ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کررہے تھے۔ پروگرام میں وفاقی وزیر کھیل ریاض حسین پیرزادہ، پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی اور چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض سے بھی گفتگو کی گئی۔چیئرمین بحریہ ٹاؤن ملک ریاض نے کہا کہ بحریہ ٹاؤن محمد وسیم کو دس لاکھ روپے اور ہر طرح کی سپورٹ اور اسپانسرشپ فراہم کریگی، محمد وسیم کو ملک کا نام روشن کرنے پر مبارکباد دیتا ہوں۔وفاقی وزیر کھیل ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ محمد وسیم کی ٹریننگ کیلئے وزیراعظم نواز شریف نے پیسے مختص کردیئے ہیں، یقین دلاتا ہوں محمد وسیم کیلئے وزیراعظم کے اعلان کردہ تین کروڑ روپے انہیں بروقت ملیں گے۔جاوید آفریدی نے کہا کہ محمد وسیم کو پچیس لاکھ روپے بھی دیئے اور پشاور زلمے کا سفیر بھی مقرر کیا ہے، پاکستان کی اسپورٹس پالیسی میں وژن ہے نہ کوئی وژنری قیادت ہے، دنیا میں تنازعات کے حل میں اسپورٹس ڈپلومیسی زیاد ہ موثر ہتھیار ثابت ہوسکتی ہے۔سلیم صافی نے پروگرام میں تجزیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی کے دعوے ہورہے ہیں، صوبے میں جو تبدیلی آئی ہے اسکی ایک جھلک اس وقت دیکھی گئی جب خیبرپختونخوا کے ایک رکن قومی اسمبلی وزیراعظم کے دورہ کوہاٹ کے موقع پر پولیس کی نگرانی میں اپنے کارکنوں کی قیادت کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے جلسے کو خراب کرتے ہوئے نظر آئے۔ سلیم صافی کا کہنا تھا کہ خیبرپختونخوا میں تبدیلی کا ایک مظاہرہ اس صورت میں ملتا ہے کہ بعض جگہ ایسے منصوبوں کے افتتاح ہورہے ہیں جن کا افتتاح اس سے پہلے گزشتہ وزیراعلیٰ بھی کرچکے ہیں، تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان اور وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے سوات کے علاقے میں بجلی کے ایک منصوبے کا سنگ بنیاد رکھا، اس حوالے سے سوشل میڈیا پر تصویر گردش کررہی ہے کہ پچھلے وزیراعلیٰ حیدر خان ہوتی نے اسی منصوبے کا افتتاح کیا تھا۔ورلڈ باکسنگ سلور فائی ویٹ ٹائٹل ہولڈر محمد وسیم نے کہا کہ میں واحد پاکستانی ہوں جس نے ورلڈ باکسنگ کونسل ٹائٹل جیتا ہے، جنوبی ایشیا میں آج تک کسی نے یہ ٹائٹل حاصل نہیں کیا، میں نے وہی بیلٹ جیتی ہے جو کسی زمانے میں محمد علی کے پاس ہوا کرتی تھی، کوئٹہ میں ایک چھوٹے سے کلب سے باکسنگ شروع کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ میں نے بہت سے عالمی اعزازات حاصل کیے مگر وعدوں کے باوجود آج تک کسی حکومتی شخصیت اور ادارے نے میری مدد نہیں کی، ورلڈ باکسنگ کونسل ٹائٹل مقابلوں میں کوریا جانے کے اخرا جا ت بھی حکومت کے بجائے ایک کورین کمپنی نے ادا کئے، یہی کورین کمپنی مجھے باکسنگ کے میدان میں سپورٹ کررہی ہے، لاس ویگاس میں فلائی مے ویدر کے بہترین جم میں ٹریننگ کرتا ہوں ، امریکی مجھ سے اس جم میں ٹریننگ کی فیس نہیں لیتے ہیں، جنوبی کوریا کی شہریت کی پیشکش یہ کہہ کر ٹھکرادی کہ میں پاکستانی ہوں اور اپنے ملک کا ہی جھنڈا اٹھاؤں گا۔ محمد وسیم کا کہنا تھا کہ دنیا کا واحد کھلاڑی ہوں جس نے صرف چار فائٹس میں ورلڈ باکسنگ کونسل ٹائٹل جیتا ہے، میری اس کارکردگی سے امریکی بھی متاثر ہیں، برٹش باکسر محمد عامر 25فائٹس کے بعد اس ٹائٹل کیلئے لڑا تھا، حکومت سے بار بار ٹریننگ کیلئے کیوبا اور قازقستان بھیجنے کی درخواست کی مگر کسی نے مجھے نہیں بھیجا، دس مہینے انتظار کے بعد کورین پروموٹر کو کال کر کے فائٹس پر آمادگی ظاہر کی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی اعزاز حاصل کرنے کے بعد بھی صدر، وزیراعظم، کسی گورنر یا وزیراعلیٰ نے نہ رابطہ کیا نہ مبارکباد دی، یہ پتا چلا ہے کہ وزیراعظم نے میرے لیے تین کروڑ روپے کا اعلان کیا ہے جو ٹریننگ سیشن کیلئے مجھے دیا جائے گا، ورلڈ ٹائٹل کیلئے اگلی فائٹ کیلئے مجھے اعلیٰ ٹریننگ ، اسپانسرز اور اخراجات کیلئے رقم کی ضرورت ہوگی، پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی نے مجھے اگلی فائٹ کیلئے اسپانسر کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ پشاور زلمی کے چیئرمین جاوید آفریدی نے کہا کہ پاکستان میں کھیلوں میں ٹیلنٹ کی کوئی کمی نہیں ہے، کارپوریٹ سیکٹر کو کھیل کو بھی سپورٹ کرنا چاہئے، کارپوریٹ سیکٹر جب کھیلوں پر سرمایہ کاری کریگا تو ان کا برانڈ قومی سطح تک چلا جائیگا، بہت جلد قوم کو پاکستان میں ہاکی لیگ شروع ہونے کی خوشخبری دینگے۔ا نہوں نے کہا کہ کھیلوں کے فروغ کیلئے پشاور زلمے فاؤنڈیشن قائم کی ہے جو دہشتگردی سے متاثرہ علاقوں میں کھیلوں کے فروغ کیلئے کام کریگی، پاکستان کی اسپورٹس پالیسی میں وژن ہے نہ کوئی وژنری قیادت ہے، تنازعات کے حل میں اسپورٹس ڈپلومیسی زیاد ہ موثر ہتھیار ثابت ہوسکتی ہے۔ جاوید آفریدی کا کہنا تھا کہ پوری دنیا میں اسپورٹس بہت بڑی انڈسٹری بن چکی ہے، ہمارے حکمرانوں ، بیوروکریسی اور پالیسی سازوں نے اسپورٹس کو توجہ ہی نہیں دی ہے، محمد وسیم کو پچیس لاکھ روپے بھی دیئے اور پشاور زلمے کا سفیر بھی مقرر کیا ہے، محمد وسیم کو عالمی مقابلوں کیلئے سپورٹ کریں گے، محمد وسیم کی طرح دیگر کھیلوں میں نمایاں کارکردگی دکھانے والے کھلاڑیوں کو سپورٹ کرنے کیلئے تیار ہیں۔وفاقی وزیر کھیل ریاض حسین پیرزادہ نے کہا کہ محمد وسیم کی ٹریننگ کیلئے وزیراعظم نواز شریف نے پیسے مختص کردیئے ہیں، اٹھارہویں ترمیم کے بعد محکمہ کھیل صوبوں کے پاس چلا گیا ہے اس لئے وفاقی وزارت کھیل کے پاس فنڈز اور اسپانسرز نہیں ہیں، کھلاڑیوں کی سپورٹ صوبوں کو کرنی چاہئے ان کے پاس فنڈز اور وسائل بھی ہیں، پاکستان میں کھیلوں پر خرچہ نہیں کیا جاتا ، کوئی ملک ہمیں ویزہ دینے کیلئے تیار نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ حسین شاہ اور محمد وسیم جیسے کھلاڑی نوجوانوں کیلئے مشعل راہ ہیں، یقین دلاتا ہوں محمد وسیم کیلئے وزیراعظم کے اعلان کردہ تین کروڑ روپے انہیں بروقت ملیں گے، اس کیلئے انہیں کسی کے دروازے پر نہیں بیٹھنا پڑے گا، کوئٹہ میں باکسنگ کی سہولیات کیلئے ذاتی دلچسپی لوں گا۔