• بانی: میرخلیل الرحمٰن
  • گروپ چیف ایگزیکٹووایڈیٹرانچیف: میر شکیل الرحمٰن

مالیاتی اداروں،بینکوں کے قرضوں کی وصولیابی کا ترمیمی ایکٹ ہائیکورٹ میں چیلنج

کراچی (اسٹاف رپورٹر)مالیاتی اداروں اور بینکوں کے قرضوں کی وصولیابی کے ترمیمی ایکٹ 2016ء کو سندھ ہائی کورٹ میں چیلنج کر دیا گیا ہے۔ درخواست گزار انڈسٹریل پیکچز (پرائیویٹ) لمیٹڈ و دیگر ان کی جانب سے آئینی رٹ پٹیشن سالم سلام انصاری ایڈووکیٹ کی وساطت سے دائر کی گئی، درخواست گزاروں کے وکلاء نے دوران سماعت مؤقف اختیار کیا کہ مالیاتی اداروں کے قرضوں کی وصولیابی کے ترمیمی ایکٹ 2016ء کے ذریعے دفعہ 15 کو مالیاتی اداروں کے قرض کی وصولیابی کے آرڈیننس 2001ء میں دوبارہ شامل کر دیا گیا ہے جس کے تحت بینک اب رہن شدہ جائیداد کو مقدمہ دائر کئے بغیر اور عدالتی ڈگری حاصل کئے بغیر ازخود نیلام کر سکیں گے۔ ازخود نیلام کی دفعہ 15کو لاہور ہائی کورٹ کا فل بینچ عمر راٹھورکیس رپورٹ شدہ سی ایل ڈی 257،2009 اور سپریم کورٹ سیف ٹیکسٹائل مل کیس رپورٹ شدہ پی ایل ڈی 2014 سپریم کورٹ 238 میں آئین پاکستان میں دیئے گئے بنیادی حقوق کے منافی و متصادم قرار دیتے ہوئے کالعدم قرار دے چکی ہے۔
تازہ ترین