گجرات‘گوجرانوالہ(ایجنسیاں‘ٹی وی رپورٹ) سابق وزیراعظم محمدنواز شریف نے کہا ہے کہ کروڑوں لوگوں نے مجھے منتخب کیا اور پانچ نے رسواءکرکے نکال دیا‘ یہ مذاق برداشت نہیں کر سکتا،آپ کے ووٹ کی کوئی وقعت نہیں ٗ آپ کا ووٹ بیکار گیا ٗووٹ کی پرچی روندنےوالوں کو قوم معاف نہیں کریگی‘انہوں نے مجھے کاغذوں میں سے نکالاآپ کے دل سے نہیں نکال سکے ‘ میرامقدمہ آپ کی عدالت میں ہے‘کیامظلوم کا ساتھ دو گے ؟ مجھے یقین ہے آپ عوام مجھے پھر وزیراعظم بنا دیں گے ‘ اس نظام کو بدلنے کیلئے عوام کو میرا ساتھ دینا ہوگا ‘ میرے ساتھ جو کچھ ہوا اللہ دیکھ رہا ہے‘ جس کی لاٹھی اس کی بھینس کا نظام اب نہیں چل سکتا ،پورے پاکستان کی یہی آواز ہے، کوئی سن سکتا ہے تو سن لے، اس ملک و قوم کو بدلنا ہوگا، عوام سے ساتھ دینے کی توقع کرتا ہوں۔
اس نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہونگے ‘عوام میرے پیغام کا انتظارکریں‘ جتنی تیزی سے ملک ترقی کررہا تھا اتنی تیزی سے مجھے نکالا گیا ٗ حق حاکمیت عوام کا ہے اسے کوئی نہیں چھین سکتا‘ نواز شریف گھرمیں بیٹھنے والانہیں‘میرے خلاف فیصلہ دینے والوں قوم کا فیصلہ بھی دیکھو‘پچھلے ساڑھے تین سال سے سازشیں ہورہی ہیں‘یہ سوچ رہے تھےامن قائم ہوگیا ‘ترقی ہوگئی توان کی سیاست ختم ہوجائے گی‘ میں آپ کوجگانے آیاہوں‘میں اپنا پروگرام دوں گا‘آپ میرا ساتھ دیں گے‘گھبراؤنہیں ہم کہیں نہیں گئے ‘ ہم یہاں موجود ہیں‘پاکستان چندمخصوص لوگوں کا نہیںآپ کا اور نوازشریف کا ہے‘جب تک اصلی پاکستان نہیں بناتے نہ خودچین سے بیٹھوں گا نہ آپ کو بیٹھنے دوں گا‘میں غدار نہیں پاکستان کا وفادار ہوں۔
ان خیالات کا اظہارانہوں نے جمعہ کو گجرات اورگوجرانوالہ میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جی ٹی روڈ کے ذریعے لاہور جاتے ہوئے گجرات میں جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے نوازشریف نے کہا کہ میں نے ملک کی ترقی کی رفتار تیز کی، اگر نکالا نہ جاتا تو اگلے دو تین سال میں اس ملک میں کوئی بے روزگار نہ رہتا، انہوں نے کام نہیں کرنے دیا،بڑی تیزی سے فاسٹ ٹریک پرمجھے نکالا، جتنی تیزی سے میں ترقی لارہا تھا، اس سے زیادہ تیزی سے انہوں نے مجھے نکالا ‘کروڑوں لوگوں نے وزیراعظم منتخب کیا، پانچ لوگوں نے رسوا کرکے باہرنکال دیا‘ آپ کے ووٹ کی پرچی کو پھاڑدیاگیا‘ آپ کے ووٹ کاکوئی احترام نہیں کیا گیا ۔
انہوں نے سوال کیا کہ کیا انہیں آرام سے گھر بیٹھ جانا چاہیے یا ظلم کے خلاف لڑنا چاہیے؟کیا آپ یہ مذاق برداشت کرنے کو تیار ہیں‘ کیا آپ نے اس عدالت کا فیصلہ منظور کیا ہے‘ سارے پاکستان کا یہی عالم ہے‘سارا پاکستان کہہ رہا ہے کہ نااہلی کا فیصلہ قبول نہیں ہے ‘نوازشریف نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے آدمی نے کہاتھا کرائے کے عوام آتے ہیں، بتاؤ کیاتم کرائے کے عوام ہو، روز جھوٹ بولتا ہے، الزام تراشی اس کی فطرت میں ہے،آپ جسے منتخب کرتے ہیں اسے خدمت کا موقع بھی ملنا چاہیے، یہ میرے ساتھ تیسری مرتبہ ہورہاہے، آج عدلیہ کے ہاتھوں سے حکومت توڑی جارہی ہے، کیا آپ کو اس طرح سے تذلیل منظور ہے‘انہوں نے کہا کہ اس ملک کو بدلنا ہوگا، قوم کو بدلنا ہوگا‘ اس بات کو یقینی بنانا ہوگا کہ ملک میں ووٹ کے تقدس کا احترام ہونا چاہیے‘ہم سب اس نظام کے خلاف اٹھ کھڑے ہوں گے،میرے پیغام کاانتظار کرنا‘ نوازشریف وزیراعظم نہیں تو فکر کی کوئی بات نہیں، پاکستان کی ترقی کا راستہ کوئی نہیں روک سکتا ۔
نوازشریف نےکہاکہ آپ کومیرا گھر بیٹھ جانا منظور نہیں ہے تو پھر میرا ساتھ دو گے جس پر شرکاء نے ساتھ دینے کا وعدہ کیا۔نواز شریف نے کہاکہ اس ملک کو بدلنا ہوگا ٗ قوم کو بدلنا ہوگا‘ ملک کو بدلنے کیلئے نوازشریف کا ساتھ دینا ہوگا‘ میرے ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر ساتھ دوگے ٗ میرے قدم سے قدم ملا کر ساتھ چلو گے ‘میں پورا ساتھ دونگا ٗ میرے پیغام کا انتظار کرو‘میں جو آپ کو کہونگا وہ آپ کو کر نا پڑیگا‘ یہ بیس کروڑ عوام کی عزت کا معاملہ ہے ۔
قبل ازیں لالہ موسیٰ میں مختصرخطاب کرتے ہوئےنواز شریف نے کہا ہے کہ اصل فیصلہ عوام کی عدالت کا ہے ،اسی لیے آپ کے پاس آیا ہوں کیونکہ یہ عوام کی عدالت ہے ‘عوام کو پتہ ہے کہ دوسری عدالت نے کیا فیصلہ دیا ہے انہوں نے لوگوں سے سوال کرتے ہوئے کہا کہ آپ نے مجھے نکالنے کے فیصلے سے اتفاق کیا ہے یا نہیں ؟۔ہم مل کر پاکستان کو بدل دیں گے ۔
بعدازاں گوجرانوالہ میں کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم میاں نوازشریف نے کہا کہ ججز کی بحالی کیلئے جب لانگ مارچ گوجرانوالہ پہنچا تو اعلان ہواکہ ججز بحال ہوگئے ہیں ‘آج نوازشریف آپ کے سامنے ہے ‘نوازشریف کو آپ نے منتخب کیا تھا یا نہیں؟نوازشریف کو انہوںنے نکال دیا‘آپ کے دلوں سے نہیں نکال سکتے ‘صرف کاغذوں پر نکال دیا ‘ آپ کے دلوں سے نہیں نکال سکے‘ کل دوبارہ یہ لوگ نوازشریف کو وزیراعظم بنادیں گے ۔
میرا مقصدوزیراعظم بننا نہیں‘ان کو پاکستان کا امن راس نہیں آیا‘لوگوں کو برداشت نہیں ہوا‘دھرنے شروع ہوگئے ‘ پچھلے ساڑھے تین سال سے سازشیں ہورہی ہیں‘یہ سوچ رہے تھےامن قائم ہوگیا ‘ترقی ہوگئی توان کی سیاست ختم ہوجائے گی‘ترقی کا پہیہ تیز کیاتوسازشیں بھی تیز ہوگئیں‘ یہ لوگ سوچ رہے تھے نوازشریف کامیاب ہوگیا تو 2018ءمیں بھی آجائے گا‘سازشوں کا مقابلہ کیا ترقی کا پہیہ اورتیزکیا‘نوازشریف نے کون سی غداری کی تھی پاکستان کے ساتھ ۔بتاؤمیں نے کونسی حرام کی کمائی کی ہے ۔
کون ساپیسہ خوردبردکیاتھا۔ملک کو ایٹمی طاقت بنانے والوں کے ساتھ یہ سلوک ہوتاہے؟20کروڑ عوام کے ووٹ کی عزت ہے یا نہیں؟جب کوئی چاہے ووٹ کی پرچی پھاڑکر ہاتھ میں پکڑادے۔کیاوزرائے اعظم کے ساتھ یہی سلوک ہوتارہے گا؟کوئی اورملک بتاؤ جہاں ایساہوتاہے‘یہ بدنصیبی پاکستان کے حصے میں ہی آئی ہے‘کبھی یہاں ڈکٹیٹرشپ کبھی لولی لنگڑی جمہوریت آتی ہے جو چاہے کچل دیتاہے‘تین ڈکٹیٹر تیس سال کھاگئے‘جنہوں نے مجھے نکالا وہ بھی جانتے ہیں میں نے کرپشن نہیں کی۔میراپوچھنابنتاہے میں نے کون سی غداری کی ‘پاکستان کا وفادارہوں‘نوازشریف گھر میں بیٹھنے والا نہیں‘میرے خلاف فیصلہ دینےو الوں قوم کا فیصلہ بھی دیکھوں‘جمہوریت کو جوچاہے چلتا کر دیتا ہے ۔
قوم نے میرے خلاف فیصلہ تسلیم نہیں کیا‘پاکستان کی عزت اور وقار بحال کرانے آیاہوں‘ملک ترقی کررہاہے لیکن اس طرح کے فیصلے ملک کو پچاس سال پیچھے کردیتے ہیں‘ کوئی اوربہانہ نہیں ملاتوبیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نکالا ‘اس وقت تک چین سے نہیں بیٹھوں گاجب تک لوگوں کو روزگار نہیں ملتا‘میراساتھ دوآؤملکرپاکستان کو بدلیں‘ آؤ ملکر نئی تاریخ رقم کریں‘آپکے ووٹ کا احترام ہوگا تو آپ کو حقوق ملیں گے‘میں آپ کو آج جگانے آیاہوں‘میں اپنا پروگرام دوں گا‘آپ میراساتھ دیں گے‘نواز شریف قوم کے ساتھ رہے گااورپوراساتھ دے گا‘کیا قوم ایسے ہتھکنڈوں کومعاف کریگی ‘گھبراؤنہیں ہم کہیں نہیں گئے ‘ ہم یہاں موجود ہیں‘پاکستان چندمخصوص لوگوں کا نہیں ‘لاکھوں لوگوں کا ملک ہے‘نوازشریف کا ملک ہے‘جب تک پاکستان کو اصلی پاکستان نہیں بناتے نہ خود نہ آپ کو چین سے بیٹھنے دوں گا‘اس ملک کو چارچاند لگائیں گے