پاکستان میں ایک انوکھی شادی جس کی پہلے کبھی مثال نہیں ملتی،بالی وڈ کی محبت کی کہانیوں کے برعکس دلہن کا تعلق ہندومذہب اور دلہے کا تعلق مسلمان خاندان سے تھا تاہم شادی میں پسندیدگی ضرور تھی مگرکوئی جبر یا زبردستی نہیںبلکہ دونوں خاندانوں کی منشا سے یہ شادی ہوئی۔
میر پور خاص کے معروف ہندو ڈاکٹر کی بیٹی ایک مسلمان لڑکے کو پسند کرتی تھی۔ باپ نے بیٹی کی پسند کے سامنے سر تسلیم خم کیا۔بیٹی کا ہندو مذہب تبدیل کر کے مسلمان کیا اور پھر اس کی مسلمان سےشادی کرکے رخصت کردیا۔
ڈاکٹر گھور دھن داس کھتری کا تعلق کھپرو کے علاقے ہتونگو سے ہےجس کی بیٹی منیشا اور مسلم نوجوان محمد بلال قائمخانی ایک دوسرے کو پسند کرتے تھے۔اس کا علم لڑکی کے والد کو ہوا تو اس نے لڑکے کے والدین سے رابطہ کیا اور باہمی رضا مندی اور مشورے کے بعد دونوں کا رشتہ طے کردیا ۔
شادی سے قبل لڑکی کے والد نے ایک مقامی عالم عبد الغفار کے ہاتھ پر بیٹی کو کلمہ طیبہ پڑھوا کر مسلمان کروایا اور بعد میں نکاح کروایا۔
شادی کی تقریب میر پور خاص کے ایک شادی ہال میں ہوئی جہاں دونوں خاندانوں کے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی ۔شادی کی تقریب کے بعد دلہن کو رسم کے مطابق رخصت کیا گیا۔
واضح رہے کہ ایسی شادی پہلی مرتبہ ہوئی جس میں ہندو اورمسلمان خاندانوں نے اپنے بچوں کی پسند کو ملحوظ خاطر رکھا اور باہمی رضامندی سے ان کو شادی کے بندھن میں باندھ دیا۔
بھارت میں ایسی کئی شادیوں کے واقعات سامنے آئے جس میں لڑکا مسلما ن اور لڑکی ہندو ہوتی ہے،تاہم انتہا پسند ہندو تلملا اٹھتے اور اور اسے ’لو جہاد ‘ قرار دیتے ہیں، چند ماہ قبل بھارتی شہر میسور میںمسلمان لڑکے نے بچپن کی ہندو دوست کے ساتھ دھوم دھام سے شادی کرلی۔ دلہن نے اسلام قبول کیا جس کے بعد دونوں کا نکاح ہوا۔ تقریب میں دلہن کے رشتہ دار بھی شریک ہوئے جس پر ہندو انتہا پسند تلملا اٹھےاور ہنگامہ کیا۔
بالی وڈ کی محبت کی کہانیوں میں ہمیشہ لڑکا ہندو ہوتا ہے اور لڑکی مسلمان جس کی ایک مثال فلم ’ویر زارا‘ اور’بامبے‘ ہے جبکہ حقیقت اس کے برعکس ہے۔ تینوں خانوں(شاہ رخ، سلمان اور عامر) کی شادی یا محبت کا تعلق ہندو خواتین کے ساتھ رہا ہے۔کرینہ کپور سے شادی کرنے والے سیف علی خان کی بھی مثال سامنے ہے۔