فلسطین کے مقبوضہ علاقوں میں مزید تعمیرات کی منظوری

October 27, 2021

مقبوضہ بیت المقدس ( نیوزڈیسک) اسرائیل نے فلسطین کے مقبوضہ مغربی کنارے پر مزید سیکڑوں گھر تعمیر کرنے کے منصوبے کا اعلان کردیا۔ اس سے قبل اگست میں بھی تقریبا 2ہزار مکانات کی تعمیر کو منظوری دی گئی تھی۔ صہیونی حکام نے اپنے حالیہ فیصلے میں مقبوضہ علاقے مغربی کنارے میں مزید ایک ہزار 355 مکانات کی تعمیر کے منصوبے کا اعلان کیاہے۔اسرائیل وزارت تعمیرات کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ نئے مکانات کی تعمیر 7مقبوضہ علاقوں میں ہو گی۔ ان میں 729 مکانات شمال مغربی بینک کے اس علاقے میں تعمیر ہوں گے جہاں پہلے سے ہی ایئریل نامی بستی آباد ہے۔ تعمیرات کے وزیر زیو الکن کا کہنا تھاکہ تعمیراتی تعطل کے ایک طویل عرصے کے بعد، میں اس فیصلے کا خیر مقدم کرتا ہوں۔ میں یہودیہ اور سامریہ میں یہودی بستیوں کی تعمیر برقرار رکھوں گا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق ان علاقوں میں 5لاکھ سے بھی زیادہ اسرائیلی یہودی ان مقبوضہ زمینوں پر بسائی گئی بستیوں میں پہلے سے ہی آباد ہیں۔ ان فلسطینی علاقوں پر اسرائیل جنگ کے بعد سے ہی قابض ہے۔ بین الاقوامی قوانین کے مطابق اسرائیل کی ان بستیوں کو غیر قانونی سمجھا جاتا ہے۔ اسرائیل کے وزیر اعظم نفتالی بینت ان علاقوں میں تعمیرات کی لابی گروپ کے سربراہ ہوا کرتے تھے اور وہ فلسطینی ریاست کے قیام کے بھی سخت مخالف ہیں۔ انہوں نے فلسطینی اتھارٹی کے ساتھ با ضابطہ امن مذاکرات کو بھی مسترد کر دیا ہے۔ ادھر بائیں بازو کی جماعت میرٹیز سے تعلق رکھنے والے رکن پارلیمان موسی راز نے اس منصوبے پر نکتہ چینی کی ہے۔ ان کا کہنا تھاکہ اسرائیل کے باہر بستیوں کی تعمیر اسرائیل کے لیے نقصان دہ ہے۔