جو بائیڈن نے عبادت گاہ میں لوگوں کو یرغمال بنانے کے واقعے کو دہشتگردی قرار دیدیا

January 16, 2022


امریکی صدر جو بائیڈن نے ٹیکساس میں لوگوں کو یرغمال بنانے کے واقعے کو دہشتگردی قرار دے دیا۔

جو بائیڈن نے کہا کہ یہودی عبادت گاہ کے واقعے پر اٹارنی جنرل سے بات کی ہے، حملہ کرنے والے شخص نے مبینہ طور پر سڑک پر اپنا ہتھیار نکالا۔

امریکی صدر کا کہنا تھا کہ زیادہ معلومات نہیں کہ مسلح شخص نے اس عبادت گاہ کو کیوں نشانہ بنایا۔

واضح رہے کہ امریکا کی ریاست ٹیکساس میں یہودی عبادت گاہ میں داخل ہو کر راہب سمیت مبینہ طور پر 4 افراد کو یرغمال بنالینے والے شخص کی شناخت ہوگئی ہے۔

ایف بی آئی کا کہنا ہے کہ ٹیکساس میں یہودی عبادت گاہ میں 4 افراد کو یرغمال بنانے والا برطانوی شہری تھا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق 44 سالہ برطانوی شہری کا تعلق لنکاشائر کے علاقہ بلیک برن سے ہے۔

دوسری جانب امریکی ریاست ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ کولی ولی کی بیتِ اسرائیل نامی یہودی عبادت گاہ (سائناگوگ) میں یرغمال بنائے گئے تمام افراد کو بازیاب کروالیا گیا ہے۔

ٹیکساس کے گورنر گریگ ایبٹ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر بیان میں بتایا کہ تمام یرغمالی زندہ اور محفوظ ہیں۔

حکام نے بتایا ہے کہ حکام عمارت میں داخل ہوئے تو انہوں نے دیگر 3 یرغمالیوں کو بچا لیا جبکہ یرغمال بنانے والا شخص مارا گیا۔