کورونا پابندیاں!

January 17, 2022

پورے ملک بالخصوص سندھ میں کووڈ 19 کی نئی قسم اومیکرون کی شدت میں مسلسل اضافہ دیکھا جا رہا ہے ۔ بارہ روز پہلے اس کے شکار مریضوں کی جو تعداد سیکڑوں میں تھی ہفتے کے روز ہزاروں میں 4286 ریکارڈ کی گئی۔ ان میں سے نصف کیس سندھ سے رپورٹ ہوئے جن میں سے92فیصد صرف کراچی سے تھے۔تین کروڑ آبادی کے اس شہر میں فعال کیس بڑھ کر 18ہزار 585ہو گئے ہیں۔ ان میں سے 229 مریضوں کی حالت نازک ہے جبکہ تادم تحریر دستیاب تازہ ترین معلومات کے مطابق کراچی میں مثبت کیس چالیس فی صد تک پہنچ گئے ہیں۔ یہ صورت حال خطرے کی گھنٹی ہے جسے دیکھتے ہوئے نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سینٹر نے ہفتے کے روز اپنے اجلاس میں حالات کا جائزہ لیا اور اہم فیصلے کیے۔ اس سلسلے میں اتوار کوصوبائی وزرائے تعلیم کا اجلاس بھی طلب کیا گیا ہے جس میں تعلیمی اداروں میں نئی احتیاطی تدابیر کا تعین کیا جائیگا ۔سردست پبلک ٹرانسپورٹ میں کھانے پینے پر پابندی عائد کر دی گئی ہے۔ حکومت سندھ نے اپنے اجلاس میں عوامی مقامات ، خریداری کے مراکز، شادی ہالوں، سرکاری و نجی دفاتر اور تعلیم گاہوںمیں ماسک پہننا لازمی قرار دیا ہے۔ نیز طے پایا ہے کہ بیاہ شادی کے موقع پر مہمانوں کو کھانا ڈبوں میں فراہم کیا جائیگا اور ویکسی نیشن مہم پورے صوبے میں تیز کی جائیگی۔ صوبائی اور وفاقی سطح پر منعقد ہونیوالے دونوں اجلاس تیزی سے بڑھتے کیس سامنے رکھ کر منعقد کئے گئے ہیں۔ اگر انکے فیصلوں سے صورتحال قابو میں آ جاتی ہے تو اس سے بہتر کوئی بات نہیں لیکن ابھی تک شہریوں میں احتیاطی تدابیر اختیار کرنے کا کوئی رجحان دیکھنے میں نہیں آ رہا۔ ویکسی نیشن کا عمل بھی سست ہے۔ اگر حالات میں ابتری اسی طرح جاری رہی تو پھر لاک ڈائون کے سوا کوئی چارہ نہ ہوگا لیکن اس صورت میں معیشت کا پہیہ رواں رکھے جانے کی کوئی ضمانت نہ ہوگی۔