پیٹرولیم مصنوعات مزید مہنگی

January 17, 2022

یہ ایک ناقابل تردید حقیقت ہے کہ اہل پاکستان بدترین مہنگائی کا شکار ہیں اور وہی اشیائے ضروریہ آئے دن مہنگی ہو رہی ہیں جو مجموعی گرانی کو مہمیز دیتی ہیں، سخت ترین سردیوں میں گیس کمیاب بھی ہے اور مہنگی بھی ،ابھی چند روز قبل فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر بجلی کی قیمتیں بڑھائی گئی ہیں اور اب حکومت نےپیٹرولیم مصنوعات ایک مرتبہ پھر مہنگی کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمت میں فی لیٹر 3 روپے ایک پیسے کا اضافہ کردیا ہے یوںپیٹرول کی فی لیٹر نئی قیمت 147 روپے 83 پیسے ہوگی۔خزانہ ڈویژن کی جانب سے جاری کردہ نوٹیفکیشن کے مطابق ہائی اسپیڈ ڈیزل، کیروسین اور لائٹ ڈیزل آئل کی فی لیٹر نئی قیمت بالترتیب 144 روپے، 62 پیسے، 116 روپے 48 پیسے اور 114 روپے 54 پیسے ہوگی جبکہ نئی قیمتوں کا اطلاق گزشتہ روز ( 16جنوری) سے ہوگا۔ یاد رہے کہ محض 15روز قبل یکم جنوری کو حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کرتے ہوئے پیٹرول اور ڈیزل 4روپے فی لیٹر مہنگا کیا تھا۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ پیٹرولیم مصنوعات عہدِ حاضر کی ناگزیر ضروریات میں شامل ہیں جن کے بغیر معیشت کا پہیہ جام ہو جاتا ہے اور یہ بھی سچ ہے کہ عوام مہنگا ترین پیٹرول خریدنے پر مجبور ہیں۔ حکومت عوام کو ریلیف فراہم کرنے میں کس قدر کامیاب ہوئی ہے اس پر بحث کی اسلئے ضرورت نہیں کہ حالات سب کے سامنے ہیں، البتہ انہی حالات کے پیش نظر تجزیہ کار ایک عرصہ سے یہ کہتے چلے آرہے ہیں کہ اگر حکومت کیخلاف اپوزیشن کو کوئی تحریک چلانے کا موقع ملا تو اسکی وجہ مہنگائی ہی ہو گی اور ایسا ہی ہو تا دکھائی دے رہا ہے۔دریں صورت حکومت کو آئی ائم ایف کی ہر بات پر’’ امنا و صدقنا ‘‘ کہنے کی روش ترک کر کے کچھ فیصلے اپنی مرضی سے بھی کرنا ہونگے تاکہ عوام سکھ کا سانس لے سکیں ،حکومت اس کی ابتدا پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں حالیہ اضافہ واپس لیکر بھی کر سکتی ہے ۔

اداریہ پر ایس ایم ایس اور واٹس ایپ رائے دیں00923004647998