کسی بھی عورت کی تضحیک ناقابلِ برداشت ہے، شرمیلا فاروقی

January 20, 2022

پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کی رہنما اور رکن سندھ اسمبلی شرمیلا فاروقی نادیہ خان کی جانب سے والدہ انیسہ فاروقی کی ٹرولنگ کرنے پر آج سائبر کرائم کے دفتر شکایت درج کروانے جائیں گی۔

انہوں نے اپنی انسٹاگرام اسٹوریز میں بتایا کہ میں کسی بھی خاتون کے ساتھ تضحیک آمیز سلوک ہوتا نہیں دیکھ سکتی چاہے وہ میری ماں ہی کیوں نہ ہوں۔

انہوں نے کہا کہ یہ دیکھنا شرمناک ہے کہ کوئی عورت ہی دوسری عورت کی تضحیک کر رہی ہے جو اس سے عمر میں بھی کافی بڑی ہے اور جس نے محض 95 روز قبل اپنے شوہر کو کھویا ہے۔

شرمیلا نے کہا کہ آج تین بجے میں خود ایف آئی اے سائبر کرائم کے دفتر شکایت درج کروانے جاؤں گی، آپ سب کی دعاؤں کی شکرگزار ہوں۔

شرمیلا فاروقی انسٹا اسٹوریز، اسکرین شاٹ

ایک اور اسٹوری میں شرمیلا فاروقی نے کہا کہ اور جو کوئی مجھ سے توقع کررہا ہے کہ میں نادیہ خان کی نجی زندگی اور کیرئیر کے نشیب و فراز کو اُچھالوں گی تو میں ایسا کچھ کرنے کا ارادہ نہیں رکھتی کیونکہ میری ایسی تربیت نہیں ہوئی۔

انہوں نے کہا کہ میں ہر ایک کی عزت کرتی ہوں اور کسی کو اس مقام پر لے جاکر توہین کرنے کا سوچ بھی نہیں سکتی۔

شرمیلا فاروقی نے کہا کہ میں اس معاملے کو قانون کے ذریعے حل کرنے کی کوشش کروں گی اور باقی معاملہ اللہ پر چھوڑ دوں گی۔

خیال رہے کہ اداکارہ صبور علی اور علی انصاری کی شادی کے موقع پر نادیہ خان نے انیسہ فاروقی کے ساتھ ویڈیو بنائی جس میں وہ رکن سندھ اسمبلی کی والدہ سے ٹرولنگ کرنے کے انداز میں سوالات کر رہی تھیں۔

شرمیلا فاروقی کی والدہ کے ساتھ اس سوالات و جوابات پر مبنی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جس کے بعد نادیہ خان پر تنقید کا نہ ختم ہونے والا سلسلہ شروع ہوگیا۔

گزشتہ روز مقامی ویب سائٹ سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ میں نے نادیہ خان کو پیغام دیا اور کہا کہ ایسا کرکے آپ نے بے شرمی کی انتہا کردی۔

رہنما پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ میری والدہ سادہ خاتون ہیں، انہوں نے تین ماہ قبل اپنے شوہر کو کھویا ہے، وہ ان کے بغیر جینے کی کوشش کر رہی ہیں۔

شرمیلا فاروقی کا کہنا تھا کہ آپ کے پاس کرنے کو کچھ ہے نہیں، تو آپ ایسی ویڈیوز بناکر ریٹنگ اور شہرت چاہتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ان کی والدہ کی جگہ کوئی اور بھی ہوتا تو وہ ایسا ہی اقدام اٹھاتیں۔

انہوں نے کہا کہ آپ صرف اپنی سستی شہرت کے لیے کسی کی بے عزتی کرنے کے لیے عورت یا حتیٰ کہ مرد کا بھی استعمال نہیں کرسکتے۔