ملک درست معاشی سمت میں گامزن

January 26, 2022

وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات فواد چوہدری نے ملک کو معاشی طور پر درست سمت میں گامزن قرار دیتے ہوئے کہا ہےکہ ہم مہنگائی کی بات کرتے ہیں لیکن فی کس آمدنی 1400 ڈالر سے بڑھ کر 1650 ڈالر ہو گئی ہے، آج پاکستان میں ترقی کی شرح 5 اعشاریہ 37 فیصد ہے، وزیراعظم کی کورونا میں مکمل لاک ڈاؤن نہ کرنےکی حکمت عملی کو آج پوری دنیا اپنا رہی ہے، جس کی وجہ سے ہماری معیشت بچی اور اس میں ترقی بھی ہوئی،100کمپنیوں نے 929 ارب روپے کا منافع ریکارڈ کیا ہے، اسی طرح زراعت اور تعمیراتی شعبے نے ترقی کی، آج بھی وزیراعظم نے یہی بات کی کہ تنخواہ دار طبقے کی تنخواہوں میں اضافہ کرنا چاہیےکہ یہ طبقہ مہنگائی کی کسک کو سب سے زیادہ محسوس کر رہا ہے۔یہ حقیقت روزِروشن کی طرح عیاں ہے کہ پاکستانی قوم بدترین مہنگائی کا شکار ہے،جس کا ثبوت پچھلے روز وفاقی وزیر توانائی حماد اظہر کا یہ بیان ہے کہ’’ انتخابات میں ہماری جماعت کا مقابلہ اپوزیشن سے نہیں مہنگائی سے ہے‘‘۔وطن عزیز میں پیٹرولیم مصنوعات اوربجلی کی قیمتوں میں اضافہ اور روپے کی قدر میں استحکام کا نہ ہونا مہنگائی کو مہمیز دے رہا ہے، تاہم مہنگائی کے داخلی عناصر کو بھی سمجھنا ہو گا یعنی ’’مارکیٹ میں پیسے کی رسد اورمصنوعات یا سروسز کی طلب‘‘ کہ ان میں عدم توازن مہنگائی کو جنم دیتا ہے، افسوس کی ہمارے ہاں یہ تفاوت بہت زیادہ ہے اور شاید یہی وہ نکتہ ہے جسے فراموش کرنے پر حکومت با وجود اپنی تمام تر کوششوں کے مہنگائی کو قابو کرنے میں کامیاب نہیں ہو پا رہی۔ یہ بھی ذہن نشین رہے کہ محض تنخواہوں میں اضافہ مسائل کا حل نہیں اشیائے ضروریہ کی ارزانی و فراوانی ہی مسائل حل کر سکتی ہے،ورنہ افراط زر مہنگائی کو مزید بڑھائے گا۔ وزیر اطلاعات کی باتوں سے انکار نہیں،تاہم معاشی ترقی کے ثمرات عوام تک پہنچانے کیلئے ابھی مزید اقدامات کی ضرورت ہے،حکومت مذکورہ خطوط پر کام کرے تو اسےضرور کامرانی حاصل ہوگی۔