گیس اور تیل قیمتوں میں اضافہ، گھروں کے مالکان پانی کا میٹرلگانے پر مجبور ہوسکتے ہیں

February 22, 2022

راچڈیل(ہارون مرزا)بریگزٹ اورکورونا بحران کے بعد جہاں ملکی معیشت کو شدید دھچکا لگا اور مہنگائی اپنے عروج پر پہنچ چکی ہے برطانیہ میں گیس اور تیل کی قیمتوں میں اضافے کے بعد لاکھوں گھرانوں کے مالکان کو جلد ہی پانی کا میٹر استعمال کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے کیونکہ پانی کی کمپنیوں کی تعداد میں کمی اور سپلائی کو بچانے کیلئے راست اقدامات مجبوری بنتے جا رہے ہیں ایسے مقامات جہاں تازہ پانی کی انسانی اور ماحولیاتی مانگ کو پورا کرنے کی صلاحیت کا فقدان ہے جلد ہی وہاںواٹر کمپنیوں کی طرف سے ایک میٹر نصب کیا جا سکتا ہے منصوبے کے لئے مختلف تجاویز پر غور کیا جا رہا ہے اس منصوبے سے تقریبا 60لاکھ کے قریب گھرانے متاثر ہونے کی توقع کی جا رہی ہے باور کیا جا رہا ہے کہ اپریل میں توانائی کی قیمتوں میں اضافے اور قومی بیمہ کی شراکت میں مزید اضافے کے ساتھ اس منصوبے کو بھی عملی شکل دی جا سکتی ہے جن علاقوں کو واٹر سٹریس رسک قرار دیا گیا ہے ان میں سیورن ٹرینٹ، ویسیکس واٹر اور بورن ماؤتھ میں ساؤتھ ویسٹ واٹر اور آئز آف سائلی شامل ہیں گھر کے مالکان جو پانی کے میٹر نہ لگانے کا انتخاب کرتے ہیں، انہیں زیادہ مہنگے فلیٹ ریٹ پر رکھا جائے گا۔ جبری تنصیب پبلک اکاؤنٹس کمیٹی (پی اے سی) کی رپورٹ کے باوجود سامنے آئی ہے جس میں تین بلین لیٹر سے زیادہ ایسے پانی کا پتہ چلا ہے جو کہ اس وقت استعمال ہونے والے حجم کا پانچواں حصہ ہے ہر روز لیک ہونے کی وجہ سے ضائع ہو رہا ہے2020 میں پی اے سی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ملک کی پانی کی فراہمی کے ذمہ دار اداروںٔ محکمہ برائے ماحولیات، خوراک اور دیہی امور (ڈیفرا)، آف واٹ اور ماحولیاتی ایجنسی نے لیکیج سے نظر یں ہٹا لی ہیں کمیٹی نے کہا کہ گزشتہ 20 سالوں میں لیکس کو کم کرنے میں کوئی پیش رفت نہیں ہوئی اور ریگولیٹر آف واٹ پر زور دیا کہ وہ پانی کی کمپنیوں کی کارکردگی کو ظاہر کرنے والے لیگ ٹیبل شائع کرنا شروع کرے کمیٹی کی چیئر مین میگ ہلیئر ایم پی نے کہایہ تصور کرنا بہت مشکل ہے کہ اس ملک میں نل کا رخ موڑنا اور کافی صاف اور پینے کے قابل پانی نہیں نکلنا ہے لیکن اب ہمیں بالکل ایسے ہی حالات کا سامنا ہے پانی کی صنعت کی جانب سے مسلسل بے عملی کا مطلب ہے کہ ہم اپنی روزانہ کی فراہمی کا پانچواں حصہ لیکس سے محروم کر رہے ہیںڈیفرا قیادت کرنے اور پانی کی کمپنیاں کام کرنے میں ناکام رہی ہیںہم اب محکمے کی طرف دیکھتے ہیں کہ وہ قدم اٹھائیں ضائع شدہ کمی کو پورا کریں کنزیومر کونسل فار واٹر نے کہا ہے کہ کمپنیوں کو مثالی رہنمائی کرنے کی ضرورت ہے گھرانوں سے کام کرنے کو کہنے سے پہلے پانی کے رسائو سے ضائع ہونے والی مقدار کو کم کیا جائے ایک ترجمان نے کہا ہے کہ میٹرنگ پروگراموں نے صارفین کے اپنے پائپ ورک پر رساؤ کی نشاندہی کی ہے اور اسے ٹھیک کیا ہے لیکن پانی کی کمپنیوں کو ہر روز ضائع ہونے والے پانی کی بہت زیادہ مقدار کو کم کرنے میں مثال کے طور پر رہنمائی کرنی چاہیے جو گھر والوں کی بچت کے اپنے محرک کو کم کرتی ہے یہ اس وقت سامنے آیا جب ٹیسکو کے باس جان ایلن نے کہا کہ سپر مارکیٹ چین میں خوراک کی قیمتیں گزشتہ سہ ماہی میں صرف 1 فیصد بڑھیں لیکن آنے والے مہینوں میں 5 فیصد تک بڑھ سکتی ہیں۔